پورے ملک میں جہاں ایک طرف کورونا وبا پھیلی ہوئی ہے تو وہیں دوسری جانب اس وبا سے نجات پانے کے لیے بہتر انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
لوگوں کی ٹیکہ کاری کی جا رہی ہے ایسے میں اگر دیکھا جائے تو نجی اسپتال سے نکلنے والے میڈیکل ویسٹیج لوگوں کو نئی بیماری کی دعوت دے سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں محکمہ صحت کی جانب سے کیا انتظام کیے گئے ہیں یہ تصویریں دیکھ کر صاف طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ ضلع محکمہ صحت اس سے محروم ہے۔
ضلع میں جس کمپنی کو یہ ذمہ داری دی جاتی ہے وہ کمپنی سبھی اسپتال سے میڈیکل کچرا جمع کرتی ہے اور پھر اس کو مشینوں کے ذریعے کچرے کو جلا کر خاک کر دیا جاتا ہے۔لیکن دیکھا جا رہا ہے کہ پرائیویٹ اسپتال والے بائیو میڈیکل ویسٹیج کو کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیتے ہیں جس کی وجہ سے کئی طرح کی بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔
اگر ضلع انتظامیہ اس پر روک تھام نہیں کی تو ضلع میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مریض میں اضافہ ہو جائے گا۔
اس معاملے میں ای ٹی وی بھارت نے جب ضلع محکمہ صحت کے اعلی افسران اے سی ایم او سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ کسی پرائیویٹ کمپنی کے ذریعے اسپتال سے میڈیکل کچرا جمع کیا جاتا ہے اس کے بعد بھی اگر کوئی اسپتال میڈیکل کچرا سڑک پر یا کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔