سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ حکومت تین مہینے کے اندر ٹرسٹ بنا کر رام مندر کی تعمیر شروع کرے۔
اس سلسلے میں مراد آباد کے مقامی اور سینئر اردو صحافی مرزا مرتضیٰ اقبال نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انھیں مندر کے تعمیری ٹرسٹ میں شامل کیا جائے،مذکورہ صحافی نے کہا کہ تنازع شروع ہونے کے بعد سے انھوں نے ہمیشہ مندرکے حق میں بات کہی اور تحریک چلائی۔
تاہم ٹرسٹ میں کن لوگوں کو رکھا جائے یہ حکومت طے کرے گی۔ مذکورہ صحافی نے دعویٰ کیا کہ اردو صحافت کے ذریعہ انھوں نے رام مندر تعمیر کی تائید کی۔
1991 میں مرزا مرتضی اقبال نے بابری مسجد رام جنم بھومی سمجھوتہ نامی ایک کمیٹی کو قائم کیا اور اس ادارہ کے تحت مختلف رہنماوں سے نمائندگی کرتے ہوئے ہندووں کے عقیدے کا احترام کرتے ہوئے مندر بنانے پر زور دیا تھا۔
ایک طویل عرصہ سے ایودھیا تنازعہ چلتا آ رہا تھا،آخرکار 9 نومبر 2019 کو سپریم کورٹ نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ایودھیا کی متنازع زمین مندر کو دے دی اور پانچ ایکڑ زمین الگ سے مسجد کو دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔