اتر پردیش کے مرادآباد میں تھانہ مجھولہ حدود میں پولیس کو تشویشناک حالت میں ایک نابالغ لڑکی ملی تھی جس کے بعد پولیس نے اس نابالغ لڑکی کو سی ڈبلیو سی کے حوالے کردیا تھا۔
تاہم اس سلسلہ میں سی ڈبلیو سی کی انچارج کی جانب سے معلومات حاصل کی گئی جس میں پتہ چلا تھا کہ یہ لڑکی دلی کی رہنے والی ہے اور مراد آباد کے رہنے والے وجے چھابڑا نے اسے سیکس ریکٹ میں کام کرانے کےلیے یہاں لایا تھا۔
پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے سیکس ریکٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے تین ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ مرادآباد ایس پی امت آنند نے بتایا کہ اس لڑکی کو ہوٹلوں میں بھیج کر سیکس ریکٹ کاروبار کیا جارہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ایک لڑکی کے علاوہ دیگر دو افراد کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
مرادآباد: سماج وادی پارٹی کی اہم میٹنگ
ایس پی نے مزید بتایا کہ ان کے چنگل سے ایک نابالغ لڑکی کو بھی آزاد کرالیا گیا۔ گرفتار ملزمین کی شناخت وجے چھابڑا اور مونا نامی خاتون کی حیثیت سے کی گئی جو آپس میں میاں بیوی ہیں۔ یہ لوگ دلی سے لڑکیاں لاکر یہاں سیکس ریکٹ چلایا کرتے تھے۔