ہردوئی اور امروہہ سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندوں کے مطابق سماجوادی پارٹی کے قومی سکریٹری کمال اختر کو پولیس نے امروہہ سے گرفتار کر ایک اسکول میں نظر بند کر دیا۔
کمال اختر نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ جبکہ نوجوان بےروزگار ہیں۔ ریاست میں جرائم میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے ایسے میں اس طرح کا قانون بنا کر مودی سرکار لوگوں کو اصل مدعوں سے گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کی جب ملک کے وزیرِ اعظم اپنی ڈگری نہیں دکھا سکے، تو ایک غریب انسان اپنے کاغذات کیسے دکھا سکتا ہے۔
آج صبح سے ہی سماجوادی پارٹی کے کارکنان متعدد اضلاع سے جمع ہو کر سماجوادی پارٹی کے دفتر پہنچنے والے تھے لیکن ان کے منصوبوں کی اطلاع پہلے سے ہردوئی پولیس اور حسنپور پولیس کو لگ گئی تھی۔ سماجوادی پارٹی کے نمائندے احتجاج کرتے ہوئے ڈی ایم دفتر تک جانا چاہتے تھے لیکن اس سے پہلے ہی پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔
سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں و کارکنان کو گرفتار کر پولیس لائن لے جایا گیا جہاں سے ان کو جیل بھیجنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
اس موقع پر ہردوئی کی رکن پارلیمنٹ اوشا ورما نے افسروں پر زیادتی کا الزام لگایا ہے۔ اوشا ورما نے کہا کہ ہمارے ملک کا آئین ہم کو احتجاج کرنے کی آزادی دیتا ہے لیکن یہ افسر ہم کو اپنی بات تک کہنے نہیں دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے بی جے پی پر آئین کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام بھی لگایا۔
اس پورے مسئلے پر بات کرتے ہوئے سٹی مجسٹریٹ گجیندر ترپاٹھی نے کہا کہ پورے صوبے میں دفع 144 نافذ ہے لہذا ایسے موقع پر احتجاج کرنا غیر قانونی ہے۔
خیال رہے کہ ریاست اترپردیش اور ملک بھر میں چل رہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں سماجوادی پارٹی بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے۔