رمضان کا پہلا رحمت کا عشرہ دسویں روزے کو ختم ہو چکا ہے اوراب مغفرت کا عشرہ شروع ہو چکا ہے۔
ماہ رمضان کے اس دوسرے عشرے میں لوگ اپنی مغفرت کی دعائیں اللہ سے کرتے ہیں۔ ماہ رمضان کے ان تین عشروں میں ہر ایک عشرہ دس دن کا ہوتا ہے۔
پہلا عشرہ پہلے رمضان شروع ہوکر دس روز تک رہتا ہے اور دوسرا عشرہ مغفرت کا گیارہویں روزے سے لے کر بیسویں روزے تک رہتا ہے تیسرا عشرہ جہنم سے نجات کا عشرہ ہوتا ہے اور اکیسویں رمضان سے شروع ہوکر آخری رمضان تک رہتا ہے۔
مغفرت کے عشرے میں اللہ تعالی اپنے ان بندوں کی مغفرت فرماتا ہے، جو سچے دل سے توبہ کرتے ہیں۔ اور حدیث کی کتابوں میں درج ہے کہ گناہوں سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسے اس نے گناہ کیا ہی نہیں ہے۔ ایک اور حدیث کا مفہوم ہے کہ گناہوں سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسے وہ آج ہی پیدا ہوا ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمروؓ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزے اور قرآن دونوں بندے کے لیے شفاعت (سفارش) کریں گے۔ روزے عرض کریں گے: ’’ اے پروردگار! میں نے اس بندے کو کھانے پینے اور نفس کی خواہش پورا کرنے سے روکے رکھا تھا، آج میری سفارش اس کے حق میں قبول فرما اور قرآن کہے گا کہ، ’’ میں نے اس بندے کو رات کو سونے اور آرام کرنے سے روکے رکھا تھا، آج اس کے حق میں میری سفارش قبول فرما، چناں چہ روزہ اور قرآن دونوں کی سفارش بندے کے حق میں قبول فرمائی جائے گی۔‘‘
یقیناً ہم سے پہلے عشرہ میں بے شمار کوتاہیاں اور ناقدری ہوئی ہوں گی۔ آئیے اب مغفرت کے اس دوسرے عشرے میں شب کی تنہائیوں میں اشک ندامت بہا کر اپنے گناہوں پر شرمندگی کا اظہارکریں اور اپنے پروردگار کو راضی کرلیں پتہ نہیں اگلے سال رحمت، مغفرت اور نجات کے یہ عشرے میسربھی آتے ہیں یا نہیں؟
حضرت کعب بن عجرہؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا’’ جبرئیلِ امین میرے پاس آئے اور جب میں نے منبر کے پہلے درجے پر قدم رکھا، تو انہوں نے کہا کہ ہلاک ہو جائے وہ شخص، جس نے رمضان المبار ک کا مہینہ پایا اور پھر بھی اس کی مغفرت نہ ہوئی۔ میں نے ا ُس پر آمین کہا ۔‘‘ (الترغیب والترہیب)