اس سلسلے میں پولیس نے وارنٹ جاری کرتے ہوئے اس کا نوٹس رامپور میں واقع اعظم خان کی رہائش گاہ کے باہر چسپاں کیا۔
دراصل اعظم خاں کے خلاف بھینس چوری، جوہر یونیورسٹی کے لیے کسانوں کی جبراً زمین وصولی اور کتابوں کی چوری و اپنے ہوٹل کے لیے بجلی چوری تک کے سنگین مقدمات درج ہیں۔ فی الحال اعظم خان کے خلاف 80 مقدمے درج ہیں۔
دوسری جانب اعظم خان پیشگی ضمانت کے لیے کئی مرتبہ الہ آباد ہائی کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹا چکے ہیں۔ لیکن ان کو ابھی تک کسی بھی معاملے میں کوئی راحت نہیں ملی ہے۔
سماجوادی پارٹی کے دفتر دارالعوام میں آج کارکنان کی ایک میٹنگ کے دوران رکن اسمبلی و اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم تقریر کرتے ہوئے کافی جذباتی ہو گئے اور اپنے والد اعظم خاں و اہل خانہ کی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑے۔
انہوں نے کہا کہ میرے آنسوؤں کو میری کمزوری نہ سمجھا جائے'۔ عبداللہ نے کہا کہ' یہ آنسو رامپور کے غریب عوام کے لیے ہیں جن کو ستایا جا رہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ اعظم خاں کو ووٹ دینے والوں کے گھروں میں گھس کر انتقام لیا جا رہا ہے۔ مارا پیٹا جا رہا ہے۔ فرضی مقدمات میں انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا جلد ہی وقت بلے گا اور ان کے بھی اچھے دن آئیں گے'۔