ریاست اتر پردیش کے مرادآباد ضلع کے صوفی اسلامک بورڈ کے عہدے داران و ممبران نے ایک میمورینڈم ڈی ایم کے ذریعے صدر ملک کو بھیجا ہے، جس میں انہوں نے حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے نرسنگ آنند سرسوتی کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کسی بھی مذہب کے خلاف اگر کوئی غلط بیان بازی کرتا ہے تو اس کے خلاف بھی سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
گستاخ رسول نرسنگھانند سرسوتی کے خلاف کی جائے کارروائی صوفی اسلامی بورڈ کے سیکریٹری کشش وارثی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آئے دن ہمارے ملک میں ایسے معاملے سامنے آرہے ہیں جس میں کوئی بھی شخص کسی بھی مذہب کے خلاف بیان بازی کرتا ہوا نظر آ جاتا ہے، جو بے حد شرمناک ہیں۔ کسی بھی مذہب کے خلاف کسی کو بھی کچھ بھی کہنے کا حق نہیں ہے ہماری تنظیم سبھی مذہبوں کی عزت کرتی ہے اور جب بھی کسی مذہب کے خلاف کچھ کہا جائے گا ہماری تنظیم اس کی مذمت کرے گیانہوں نے مزید کہا کے ایسے لوگ جو ملک میں انتشار پیدا کرنے کا کام کر رہے ہیں اور کسی بھی مذہب کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ ان کے خلاف سخت کارروائی کرے جس سے کہ ہماری گنگا جمنی تہذیب برقرار رہے۔ اس طرح کی بیان بازی ملک کے امن و امان اور بھائی چارے کو خطرہ ہے۔
میمورنڈم پیش کرنے والوں میں خواتین حضرات کثیر تعداد میں موجود رہیں
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں اترپردیش کے ڈاسنہ مندر کے پوجاری نرسنگھانند سرسوتی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ کلمات کہے تھے جس کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں میں کئی ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں۔