ایک زمانے میں پانی کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے مٹی سے بنے برتنوں کا استعمال کیا جاتا تھا، جو صحت کے لیے بھی فائدے مند ہوتا تھا، لیکن دور جدید میں ان برتنوں کی جگہ فریج نے لے لی۔ اس کی وجہ سے مٹی سے بنے برتن میں پانی کا رواج ختم سا ہو گیا ہے۔ لیکن اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں ان کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔
مرادآباد میں ان دنوں مٹکوں کو استعمال ہوتا ہے، جس سے ان مٹی سے برتن کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔
مرادآباد کچہری روڈ پر کئی ایسی قدیمی دوکانیں ہیں، جہاں پر آج بھی مٹی سے بنے مٹکے اور سراہیوں کی فروخت خوب ہوتی ہے۔ آج کل پانی کی ٹوٹیاں لگے برتن خوب فروخت ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
پالیتھین فری سرینگر بنانے کا خواب کیا واقعی شرمندہ تعبیر ہوگا
کورونا وبا کے اس دور میں لوگوں کا ماننا ہے کہ مٹکے کے پانی سے کئی فائدے ہوتے ہیں۔ فریج کے زیادہ ٹھنڈے پانی سے بھی بچا جا سکتا ہے۔ گلے کے انفیکشن اور چھوٹی چھوٹی وائرل جیسی وبائی بیماریوں کے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔ جس کے سبب ان برتنوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔