ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر تقریبا 27 دنوں سے پکاباغ میں سی اے اے کے خلاف خواتین کے مسلسل احتجاجی مظاہرہ میں سابق گورنر ڈاکٹر عزیز قریشی نے بھی شرکت کی اور انھوں نے شہریت ترمیمی قانون کے تعلق سے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون کے ذریعہ حکومت اصل مسائل سے عوام کو موڑ کر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب حکومت عوام کو روز گار دینے میں ناکام ہوگئی ہے تو اس کو چھپانے کے لیے عوام کو مذہب کے نام پر لڑا رہی ہے تاکہ عوام اپنے حقوق کا مطالبہ نہ کر سکیں۔
سابق گورنر نےکہا کہ مسلمان صرف ﷲ سے ڈرتا ہے، نہ پولیس سے نہ گولی سے نہ مقدمہ سے اور نہ جیل سے ڈرتا ہے۔
سی اے اے اور این آر سی کے متعلق ڈاکٹر عزیز قریشی نے کہا کہ یہ بی جے پی حکومت کی بوکھلاہٹ کے ساتھ ساتھ اخلاقی دیوالیہ پن کا نتیجہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس قانون کے ذریعہ حکومت ملک کے تہذیب و ثقافت کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کو تقسیم کرنا چاہتی ہے جسے ہم کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک کے متعدد ریاستوں میں خواتین مسلسل پرامن احتجاجی مظاہرہ کررہی ہیں اور وہ اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہی ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی متعدد مقامات پر پرتشد مظاہرے کیے گئے ہیں جن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں اترپردیش میں ہوئی ہیں۔