ریاست اترپردیش کے ضلع مراد آباد میں یوم مزدور کے موقع پر لاک ڈاون کے سبب سب سے زیادہ مزدور طبقہ کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔واضح رہے کہ یکم مئی کو یوم مزدور کے طور پر منایا جاتا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک میں کاروبار مکمل طور سے بند ہے جس کے سبب ہر کوئی غیر ریاستی مزدور اپنے آبائی ریاست جانے کے لیے پریشان ہیں۔
اس کے علاوہ ضلع مرادآباد کے سمتھل گاؤں کے کمہار مزدور پریشان ہیں جو موسم گرما میں مٹی کے برتن بنا کر اپنی زندگی کا گزر بسر کرتے ہیں جن میں کمہاروں کے تیار سامان لاک ڈاون کی وجہ سے فروخت نہیں ہوپارہے ہیں اور انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پاکبڈا تھانہ علاقہ کے سمتھل گاؤں میں 15 کمہاروں کا ایک خاندان رہتا ہے۔ ان خاندانوں کا ذریعہ معاش ان کے بنائے ہوئے مٹی کے برتنوں سے ہوتا ہے۔
گرمی کے موسم میں مارکیٹ میں برتنوں سمیت دیگر برتنوں کی مانگ بڑھ جاتی ہے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارکیٹ بند ہے اور برتنوں کی فروخت نہیں ہوپارہی ہے۔
کمہار کہتے ہیں کہ جو پیسے تھے ان سے مٹی وغیرہ خرید کر مٹی کے برتن بنائے گئے ہیں، اگر ان کو فروخت نہیں کیا گیا تو آنے والے وقت میں زندگی گزارنا کافی مشکل ہوگا۔
کمہار میترپال نے بتایا کہ گرمی کے موسم میں مٹی کے برتنوں کی مانگ بڑھ جاتی ہے اور شادی میں مٹی کے برتنوں کا بھی کافی استعمال ہوتا ہے۔ اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے پورے سال کا اخراجات نکل جاتے ہیں لیکن اس بار ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔