ریاست اترپردیش کے تبدیلی مذہب قانون بننے کے بعد ضلع مرادآباد کے کانٹھ پولیس اسٹیشن میں پہلا معاملہ اس ایکٹ کے تحت کا درج کیا گیا ہے۔
بجرنگ دل کے کارکنان نے ایک لڑکی کو راستے میں پکڑ کر پوچھ تاچھ کی جس کے بعد لڑکی نے بتایا کہ وہ ضلع بجنور کی رہنے والی ہے اور اسکی عمر 22 برس ہے، اس نے اپنی مرضی سے مرادآباد کی کانٹھ تحصیل میں رہنے والے مسلم نوجوان سے پانچ مہینے پہلے اتراکھنڈ کے دہرادون میں کورٹ میریج کی ہے،کورٹ میریج کے سبھی کاغذات اس کے پاس موجود ہیں۔
بجرنگ دل کے کارکنان کا الزام ہے کہ دہرادون کی لڑکی نے کانٹھ تحصیل میں اپنا مذہب تبدیل کرنے کے لیے آئی تھی اور یہ بھی اطلاع ملی تھی کہ وہ کسی مسلم نوجوان سے شادی کرنے کی کوشش بھی کررہی تھی، بجرنگ دل کے کارکنان لڑکی اور لڑکے کو پکڑ کر پولیس کے حولے کردیا ہے۔
اس ضمن میں ایس پی دیہات ودھیا ساگر نے کہا کہ اس معاملے میں تبدیلی مذہب قانون کے تحت دو شخص کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہے، پولس نے دونوں ملزموں کو گرفتار کر جیل بھی بھیج دیا ہے۔