کورونا وائرس کے پیش نظر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے بعد اب ان لاک کے دوران معاشی سرگرمیاں آہستہ آہستہ بحال ہورہی ہے۔ جبکہ شادی و دیگر تقریبات کی شان میں اضافے کا سبب بننے والے بینڈ باجا بجانے والے افراد کے حالات اب بھی خستہ ہیں۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنےکے لیے نافذ لاک ڈاؤن سے جہاں ملک بھر سے کروڑوں کی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوئے۔ حالانکہ ان لاک کے دوران لوگوں کے روزگار بحال ہوئے لیکن کچھ شعبے ایسے جہاں اب بھی بے روزگاری جیسا عالم بنا ہوا ہے۔
ایسے ہی حالات سے مجبور محمد سلیم شیخ جو بینڈ باجا بجانے کا کام کرتے تھے اور اب کان کی صفائی کرنے پر مجبور ہیں۔
بے روز گاری کے چلتے اب محمد سلیم شیخ کان کی صفائی کا کام کر رہے ہیں دن بھر گھوم پھیر کر لوگوں کے کچھ کان صاف کرتے ہیں اور 100 سے 150 روپے تک کما لیتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' حالات نے اس قدر مجبور کیا کہ' بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنی پڑی بچوں نے پڑھائی چھوڑ دی۔
ان کا کہنا ہے کہ جنتا وہ کمارہے ہیں اس سے بمشکل ان کا گھر چلتا ہے ایسے میں دیگر اخراجات کرنا ممکن نہیں'۔