ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں وکیل اوم کار کے خودکشی کے معاملے میں نام درج ملزمان کی گرفتاری نہ ہونے سے ناراض وکلاء برادری نے حکومت کے خلاف بڑا فیصلہ کیا ہے اورکسی بھی ریاستی و مرکزی وزیر کے شہر میں داخل نہ ہونے دینے کا اعلان کیا۔
میرٹھ میں وکیلوں کی ہڑتال اب حکومت سے آر پار کی لڑائی کی تیاری کررہی ہے اور وکیل اوم کار کو انصاف دلانے کے لیے مغربی اترپردیش کے ساتھ میرٹھ بار ایسوسی ایشن نے حکومت کو انتباہ کرتے ہوئے چار مارچ کو کچہری کے دروازوں پر تالا لگانے کے ساتھ اگلے تین دنوں تک عدالت نہ لگنے دینے کا اعلان کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے اگر ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو وہ شہر میں حکومت کےکسی بھی نمائندے کو داخل نہیں ہونے دی دین گے تاہم اوم کار کے ملزمین کی جلد گرفتاری کے بعد ہی ان ہڑتال ختم ہوگی۔
اوم کار وکیل کے خودکشی کے بعد ملزمان کی گرفتاری نہ ہونے سے ناراض وکلاء کے حکومت کے خلاف اٹھائے جارہے ا قدامات حکومت کے لیے پریشانی کن ثابت ہوسکتے ہیں ضرورت ہے حکومت کو وکیلوں سے ملکر ان کو مطمعئن کرانے کی، تاکہ وکلاء کی ہڑتال کو واپس کرایا جائے۔