میرٹھ کی جامع مسجد کافی زیادہ کشادہ ہونے کی وجہ سے معتکف حضرات سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال کرتے ہوئے اعتکاف میں بیٹھے ہوئے ہیں لیکن کورونا کے سبب چھوٹی مسجدوں میں لوگ اعتکاف میں نہیں بیٹھے ہیں۔
ماہ رمضان کو تین عشروں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں پہلا عشرہ رحمت کا، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا آخری عشرہ جہنم سے نجات کا ہوتا ہے۔
ماہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کی سب سے اہم فضیلت یہ ہے کہ اس میں ایک ایسی شب پائی جاتی ہے جو ہزار مہینوں سے بھی زیادہ افضل ہے جسے شب قدر کہا جاتا ہے۔ مسلمانوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اس رات کو اللہ تعالی کی عبادت کریں، اس رات کو دعا و عبادت اور ذکر و تلاوت میں گزاریں۔
تیسرے عشرے میں اعتکاف کیا جاتا ہے، اس لیے جن لوگوں کو اللہ تعالی نے توفیق دی ہے وہ اس آخری عشرے میں اعتکاف کرنا چاہیے کیونکہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنی پوری زندگی میں اعتکاف کیا ہے۔
ماہ رمضان المبارک میں یوں تو پورے مہینے عبادتوں کی خاص فضیلت ہے لیکن ماہ صیام کے آخری عشرے میں کی جانے والی عبادتیں سب میں افضل ہے اور زیادہ سے زیادہ وقت عبادتوں میں صرف کرنے کے مقصد سے آخری عشرے میں روزے دار گوشہ نشینی اختیار کرتے ہیں۔