میرٹھ مونسپل کارپوریشن کی 5 مہینے بعد ہونے والی میٹنگ ہنگامے کے نظر ہو گئی اور میٹنگ کو اگلے پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔
دراصل خواتین کونسلرز نے بدعنوان ملازمین کو معطل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے شہر کمشنر پر چوڑیاں پھینکی۔
غور طلب ہے کہ میرٹھ کے ٹاؤن ہال میں آج بلدیہ کی پانچویں میٹنگ ہونی تھی، میٹنگ شروع ہوتے ہی بلدیہ ملازمین تنخواہ میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ اسی دوران کچھ شرپسند عناصر نے ہاؤس میں پتھر بازی کی جس کے بعد کونسلر اور بلدیہ ملازمین کے درمیان مارپیٹ کی نوبت آگئی۔
بعد ازیں مسلسل کونسلرز نے بدعنوان ملازمین کے خلاف مظاہرہ کیا اور شہر کمشنر، میئر سنیتا سے انہیں معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔
خواتین کونسلرز نے شہر کمشنر پر چوڑیاں پھینک کر ان پر سنگین الزام عائد کیا۔
کونسلرز کا الزام ہے کہ 'بلدیہ کے ملازم ترقیاتی کام میں خلل ڈال رہے ہیں۔'
ان کا یہ بھی الزام ہے کہ 'شہر میں بارش کے وقت روڈ پر پانی جمع ہو جاتا ہے، نالیاں بند ہو چکی ہیں، سڑکیں خستہ حالی کا شکار ہیں جسے لے کر عوام کے درمیان غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ وہ مسلسل کونسلرز سے مطالبہ کرتے ہیں جبکہ کونسلر کا الزام ہے کہ اعلی افسران سمیت بلدیہ کے سبھی ملازم ترقیاتی کاموں کو نظر انداز کر رہے ہیں'۔
کونسلرز کے مطابق شہر کمشنر کا کہنا ہے کہ 'بلدیہ کا خزانہ خالی ہوچکا ہے جس کی وجہ سے ترقیاتی کام ابھی رکے ہوئے ہیں۔'
میئر سنیتا برما کا کہنا ہے کہ 'بدعنوان ملازموں کو معطل کیا جائے اور کونسلرز کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جنہوں نے شہر کمشنر کی توہین کی ہے، ان پر بھی کارروائی ہو۔'