کرگل کے شہیدوں کے لیے بلا تفریق مذہب و ملت تمام لوگ دعائیں دے رہے ہیں۔ کہیں تقریبات کے ذریعے انھیں خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے تو کہیں دعاوں کا اہتمام کیا جارہاہے۔
شہرکے قاضی زین الساجدین نے کہا کہ بلاشبہ کارگل میں شہید ہونے والے نوجوان ہمارے لیے قابل فخر ہیں، جنہوں نے ملک کے پرچم کو بلند کیا اور اپنی جان کو قربان کیا. ہم دعا کرتے ہیں کہ ان کے پسماندگان دنیا میں خوشحال رہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت ہی خوش آئند پہلو ہے کہ افواج کے شہیدوں کے گھروں میں سے کوئی نہ کوئی فوج میں جانے کے لیے تیار ہورہے ہیں اور خاص طور سے مسلم معاشرے میں میں یہ فخر کی بات ہے.
واضح رہے کہ میرٹھ کے دو لوگوں نے کارگل میں شہادت پیش کی جن میں سے ایک زبیر اور دوسرا منوج تلوار تھے.
قابل ذکر ہے کہ 1999 کی کرگل جنگ کی یاد میں 26 جولائی کو ہر سال 'وجے دیوس' کے طور پر منایا جاتا ہے۔