یوکرین پر روسی فوج کے حملے کے بعد حکومت ہند وہاں پھنسے ہزاروں ہندوستانی طلباء کی واپسی کو لے کر حساس نظر آ رہی ہے، وہیں ملک کے متعدد خاندان اپنے بچوں کی وطن واپسی کے لیے کافی غمزدہ نظر آ رہے ہیں۔
مظفر نگر کے سو سے زائد بچوں کے والدین جن کے بچے ڈاکٹرز کی ڈگری ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے یوکرین گئے تھے، انتہائی پریشان و غم زدہ نظر آئے ہیں۔ بیٹے کے وطن واپسی کے حوالے سے کہیں ایک باپ کی آنکھوں میں غم نظر آ رہا ہے تو وہی یوکرین میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے والی بیٹی کے بارے میں بھی باپ شدید صدمے سے دوچار نظر آرہے ہیں Parents of students stranded in Ukraine worried۔
مظفر نگر کے کچھ بچوں کے والدین سے ای ٹی وی بھارت نے بات کی تو انہوں نے ہندوستانی سفارت خانے پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت ہند نے بہت پہلے ایڈوائزری جاری کردی ہوتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا ہندوستانی سرکار کی ایڈوائزری لیٹ ہونے کی وجہ سے ہمارے بچے یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں Mumzaffarnagar students stranded in Ukraine۔
ہندوستان میں پہلے سے کوئی کوشش نہیں کی اس لئے بچوں نے اپنے طور پر فیصلہ کیا اور وہاں کے حالات خراب دیکھتے ہوئے یوکرین چھوڑنے کا منصوبہ بنایا، ہمارے بچے کئی کلومیٹر پیدل چل کر ہنگری اور رومانیا کی سرحد تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کچھ بچے گروپ بنا کر بس کے ذریعے محفوظ رہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے باحفاظت واپس اپنے گھروں کو لوٹے۔
مظفر نگر کے شہر کوتوالی علاقے کے یوگیندر پوری کے رہنے والے تحسین علی نے بتایا کہ ان کا بیٹا عبدالصمد یوکرین میں ایم بی بی ایس سیکنڈ ایئر کا طالب علم ہے اور گزشتہ سال وہ ہندوستان سے یوکرین گیا تھا۔
یوگیندر پوری کے رہائشی ڈاکٹر اقبال کا بیٹا محمد کیف بھی ایم بی بی ایس پی فورتھ ایئر کا طالب علم ہے وہ بھی یوکرین میں پھنس گیا۔
وہیں وسیم الدین انصاری کا کہنا ہے کی میری بیٹی اقرا انصاری دو سال سے یوکرین میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کر رہی ہے انہوں نے کہا کی ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ یہ ہمارے بچوں کو جلد از جلد بحفاظت وطن واپسی کرائیں اور ہمارے بچے صحیح سلامت اپنے وطن لوٹ آئے۔
جب نمائدہ ای ٹی وی بھارت نے یوکرین کی یوانوں یونیورسٹی سے رومانیہ کی سرحد پر جا رہے عبدالصمد سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہمیں ایم بی سی سی آئی ڈو آئی ذریعے ملی تھی کہ آپ کو جمعہ کے روز ہم یہاں سے نکال لیں گے لیکن ہمیں صرف دلاسہ دیا گیا حالات خراب ہونے کی وجہ سے ہم نے گروپ بنا کر پرائیویٹ بس کے ذریعے رومانیہ سرحد پر پہنچ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
یوکرین کے حالت کافی خراب ہے خراب حالات کو دیکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہم حکومت ہند سے مطالبہ کرنا چاہتے ہیں کہ یوکرین میں پھنسے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ فلائٹ بھیج کر یہاں سے خیریت کے ساتھ باہر نکالنے کا بندوبست کیا جائے۔