ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں شادی تقریب کے دوران مبینہ جنسی زیادتی اور قتل کی واردات کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی۔
در اصل میرٹھ کے بھاون پور تھانہ علاقے کے ریڈ کارپیٹ میریج ہال میں شادی تقریب کے دوران دلہے کی بھانجی اچانک لاپتہ ہوگئی۔ لاپتہ ہونے کے بعد اس کی لاش ایک کمرے سے برآمد ہوئی۔ اسی کمرے میں ایک پولیس کانسٹیبل کو بھی نشے کی حالت دیکھا گیا۔ انسپکٹر پر لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے بعد قتل کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔
کارپیٹ میرج ہال کےکمرے سے لڑکی کی لاش برآمد ہونے کے بعد لوگوں نے پولیس کانسٹیبل کی پٹائی کر دی، جس کے بعد اسے زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کیا گیا۔
اس کے بعد پولیس نے حرکت میں آتے ہوئے میریج ہال کو سیل کرکے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
پولیس کانسٹیبل کو حراست میں لینے کے باوجود ہلاک شدہ لڑکی کے اہل خانہ نے میریج ہال کے مینیجر کے علاوہ میرج ہال کے ملازمین سمیت دیگر ملازمین پر اجتماعی جنسی زیادتی کا الزام عائد کرتے ہوئے میڈیکل کالج روڈ پر جام لگا کر ملزمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں:میرٹھ میں ایم آئی ایم کی ریلی کو کیوں نہیں ملی اجازت؟
شادی کے دوران میرج ہال کے اندر لڑکی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی اور قتل کی واردات سے علاقے میں غم اور غصے کا ماحول ہے۔
ہلاک شدہ لڑکی کے اہل خانہ کا الزام ہے اس پورے معاملے میں مقامی پولیس بھی ذمہ دار ہے جس کی وجہ سے پولیس کے خلاف ان لوگوں نے میڈیکل کالج کے گیٹ کے باہر جام لگا کر ملزمین کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔