دیوالی کے موقع پر عام طور پر اپنے دوست احباب اور رشتہ داروں کو مٹھائی دینے کی رسم یوں تو بہت پرانی ہے اور اس کا مقصد ایک دوسرے کے ساتھ خوشی میں شامل ہونا ہے۔ میرٹھ میں کورونا وبا کے خطرے کو دیکھتے ہوئے اور نقلی ماوے کے ڈر سے لوگ اس بار دیوالی پر مٹھائی کی جگہ شیر مال کو ترجیح دے رہے ہیں۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ جہاں نقلی ماوا اور کورونا انفیکشن بڑھ رہا ہے ایسے میں شیر مال سب سے بہتر متبادل کی شکل میں دیکھا جا رہا ہے کیوںکہ یہ پوری طرح انفیکشن فری ہے۔
اس کو تیار کرنے والے حاجی نور محمد کا کہنا ہے کہ رمضان میں کورونا کی وجہ سے شیر مال کی کم خریداری ہوئی تھی لیکن اس کی کمی کو اس بار دیوالی نے پورا کر دیا ہے ۔
دیوالی کو روشنی کا تہوار کہا جاتا ہے اور اس کی روشنی سے ہر گھر میں خوشیاں پہنچانے کے لیے لوگ مٹھائی تقسیم کرتے ہیں لیکن اس دیوالی پر میرٹھ کے شیر مال نے رمضان المبارک کے ساتھ دیوالی میں بھی اپنی مٹھاس سے ہندو اور مسلم کے درمیان بن رہی کھائی کو بھی مٹانے کا کام کیا ہے۔