اسسٹنٹ سرکاری وکیل راجو سنگھ نے جمعہ کو بتایا کہ فیصل خان اور چاند محمد کی ضمانت عرضی پر سماعت اس لئے ٹال دی گئی کیونکہ معاملے سے متعلق سب انسپکٹر من موہن شرما کورونا متاثر ہونے کی وجہ سے 7/8نومبر سے کوارنٹائن ہیں جس کی وجہ سے فیصل کی گرفتاری کے ضمن میں دستاویزات عدالت میں داخل نہیں کئے جاسکے۔
اس معاملے کے دوسرے ملزم چاند محمد کی گرفتاری تو نہیں ہوئی لیکن انہوں نے حلف نامہ داخل کر کے عدالت سے اپنی پیشگی ضمانت کی درخواست کی ہے۔ دونوں ہی ملزمین کے خلاف پولیس نے نند بابا مندر کے مہنت کانہا سوامی کی تحریر پر آئی پی سی کی دفعات 153(اے) اور 505 کے تحت برسانا تھانے میں یکم نومبر کو مقدمہ درج کیا تھا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق خدائی خدمت گار تنظیم نئی دہلی کے دو اراکین فیصل خان، چاندر محمد 29 اکتوبر کو دوپہر ساڑھے 12 بجے نند بابا مندر آئے تھے۔ ان کے ساتھ اسی تنظیم کے رکن آلوک رتن اور نیلیس گپتا بھی تھے۔ فیصل اور چاند نے بعد میں مندر کے ایک حصے میں نماز ادا کی تھی ۔جس کے بعد نماز پڑھنے کے پاداش میں تنظیم اراکین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔