انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ریپ کے مجرموں کی سزا بہت ہی معمولی ہے، ایسے میں حکومت کو یورپی ممالک و اسلامی ممالک کے قوانین کا جائزہ لینا چاہیے اور ریپ کے مجرموں کو سخت سزا کے لیے قوانین کی تشکیل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں ریپ جیسی واردات میں آئے دن اضافہ ہو رہا ہے ایسے میں جب تک سخت قوانین تشکیل نہیں دی جائیگی ریپ کے واردات پر قابو پانا مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے علاوہ یورپی ممالک چین، آسٹریلیا اور اسلامی ممالک میں قوانین بہت سخت ہیں یہی وجہ ہے کہ وہاں ریپ کے واردات میں کمی ہے۔
انہوں نے اسلامی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی قانون میں ریپ کے مجرموں پر بہت جلدی فیصلہ آ جاتا ہے۔ تقریبا ایک دو ہفتے میں فیصلہ آ کر سر راہ چوراہے پر انہیں سنگسار کیا جاتا ہے یا کوڑے مار کر ہلاک کر دیا جاتا ہے۔ یہ ایسی سخت سزائیں ہیں جو لوگوں کے لیے نظیر بن سکتی ہیں اور کسی میں ریپ کرنے کی جرات نہیں ہوگی۔