ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 16 جنوری سے کورونا ویکسینیشن کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے تاہم پہلے مرحلے میں ہیلتھ سے متعلق افراد کوہی یہ ویکسین دی جارہی ہے۔
اس ویکسین کے پیش نظر عوام میں ویکسین کے رزلٹ کو لیکر ابھی ڈر اور خوف کا ماحول بنا ہوا ہے اور اب دوسرے مرحلے میں یہ ویکسین وزیراعظم کے علاوہ سبھی وزیراء اعلی کو بھی لگائے جانے کے اعلان کے بعد مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے تاثرات بھی سامنے آرہے ہیں ۔
واضح رہے کہ عوام کورونا ویکسین پر ابھی پوری طرح یقین نہیں کر پا رہی ہے کیونکہ جس طرح سے اس کے نتیجے سامنے آرہے ہیں اس سے عوام میں اس ویکسین کے سو فیصد کامیاب ہو نے پر شک ظاہر کیا جا ریا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر حکمران اس ویکسین کو لگوانے میں پہلے فیصلہ لیتے تو شاید بہتر ہوتا لیکن تاخیر سے ہی سہی حکمران کے ویکسین لگوانے کے اعلان سے عوام میں ویکسین کو لیکر ضرور اعتماد قائم ہوسکتا ہے۔
وہیں ایسے میں ہندو مہا سبھا کے سینیئر رہنما کا کہنا ہے کہ کورونا بیماری خدا کی طرف سے عوام کے لیے سزا کی شکل میں سامنے آئی ہے اگر ویکسین نہ لگا کر خدا کی عبادت کر اس سے معافی مانگی جائے تو سب بہتر ہوسکتا ہے۔
ملک میں کورونا ٹیکہ کاری کو لیکر ایک طرف حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر کورونا کا ٹیکہ لگائے جانے کی تیاری کی جارہی ہے وہیں دوسری جانب عوام ویکسین کی کامیابی کو لیکر ابھی بھی کشمکش کا شکار ہے۔
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ حکومت کی جانب سے حکمران کو بھی کورونا ویکسین دیے جانے کے اعلان سے عوام میں ویکسین کو لیکر اعتماد قائم ہوتا ہے یا نہیں۔