انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے لوک سبھا میں بھی اس بل کی مخالفت کی ہے اور آج ایوان بالا میں بھی اس بل کی مخالفت کر رہی ہے اور آنے والے دنوں میں بھی اس بل کی مخالفت جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ 'یہ ایسا بل ہے جو آئین کے روح کے خلاف ہے جسے ملک کو مذہبی خانوں میں تقسیم کر دیا جائے گا'۔
انہوں نے امت شاہ کے الزام پر کہا کہ 'کانگریس پارٹی نے کبھی بھی ملک کو مذہبی بنیاد پر تقسیم نہیں کیا ہے تقسیم کے ذمہ دار ساورکر اور جناح تھے'۔
انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر برسر اقتدار پارٹی کو ہندو پناہ گزینوں کی فکر ہے تو سری لنکا سے آئے ہوئے ہندوؤں کا کیوں ذکر نہیں کیا گیا۔ وہیں نیپال میں بھی کثیر تعداد میں ہندوؤں کا استحصال ہوتا ہے ان کا بھی کوئی ذکر نہیں ہے۔ یہ ایک قسم کی سیاسی چال بازی ہے جسے کانگریس پرزور سے مخالفت کر رہی ہے اور سڑک سے سند تک اس کی مخالفت جاری رہے گی'۔
انہوں نے کہا کہ آج اسی سلسلے میں میرٹھ کے کانگریس دفتر پر اس سلسلے میں میٹنگ بھی ہوئی ہے اور کثیر تعداد میں دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے جائیں گے۔