ETV Bharat / city

'شہریت ترمیمی بل آئین کی روح کے خلاف'

شہریت ترمیمی بل گزشتہ دنوں لوک سبھا میں منظور ہوگیا اور آج راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا ہے، جس پر ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ اسی دوران کانگریس کے سینیئر رہنما میم افضل نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے شدید تنقید کیا ہے۔

شہریت ترمیمی بل آئیں کے روح کے خلاف
شہریت ترمیمی بل آئیں کے روح کے خلاف
author img

By

Published : Dec 11, 2019, 6:18 PM IST

Updated : Dec 11, 2019, 8:43 PM IST

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے لوک سبھا میں بھی اس بل کی مخالفت کی ہے اور آج ایوان بالا میں بھی اس بل کی مخالفت کر رہی ہے اور آنے والے دنوں میں بھی اس بل کی مخالفت جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ 'یہ ایسا بل ہے جو آئین کے روح کے خلاف ہے جسے ملک کو مذہبی خانوں میں تقسیم کر دیا جائے گا'۔

شہریت ترمیمی بل آئیں کے روح کے خلاف

انہوں نے امت شاہ کے الزام پر کہا کہ 'کانگریس پارٹی نے کبھی بھی ملک کو مذہبی بنیاد پر تقسیم نہیں کیا ہے تقسیم کے ذمہ دار ساورکر اور جناح تھے'۔

انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر برسر اقتدار پارٹی کو ہندو پناہ گزینوں کی فکر ہے تو سری لنکا سے آئے ہوئے ہندوؤں کا کیوں ذکر نہیں کیا گیا۔ وہیں نیپال میں بھی کثیر تعداد میں ہندوؤں کا استحصال ہوتا ہے ان کا بھی کوئی ذکر نہیں ہے۔ یہ ایک قسم کی سیاسی چال بازی ہے جسے کانگریس پرزور سے مخالفت کر رہی ہے اور سڑک سے سند تک اس کی مخالفت جاری رہے گی'۔

انہوں نے کہا کہ آج اسی سلسلے میں میرٹھ کے کانگریس دفتر پر اس سلسلے میں میٹنگ بھی ہوئی ہے اور کثیر تعداد میں دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے لوک سبھا میں بھی اس بل کی مخالفت کی ہے اور آج ایوان بالا میں بھی اس بل کی مخالفت کر رہی ہے اور آنے والے دنوں میں بھی اس بل کی مخالفت جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ 'یہ ایسا بل ہے جو آئین کے روح کے خلاف ہے جسے ملک کو مذہبی خانوں میں تقسیم کر دیا جائے گا'۔

شہریت ترمیمی بل آئیں کے روح کے خلاف

انہوں نے امت شاہ کے الزام پر کہا کہ 'کانگریس پارٹی نے کبھی بھی ملک کو مذہبی بنیاد پر تقسیم نہیں کیا ہے تقسیم کے ذمہ دار ساورکر اور جناح تھے'۔

انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر برسر اقتدار پارٹی کو ہندو پناہ گزینوں کی فکر ہے تو سری لنکا سے آئے ہوئے ہندوؤں کا کیوں ذکر نہیں کیا گیا۔ وہیں نیپال میں بھی کثیر تعداد میں ہندوؤں کا استحصال ہوتا ہے ان کا بھی کوئی ذکر نہیں ہے۔ یہ ایک قسم کی سیاسی چال بازی ہے جسے کانگریس پرزور سے مخالفت کر رہی ہے اور سڑک سے سند تک اس کی مخالفت جاری رہے گی'۔

انہوں نے کہا کہ آج اسی سلسلے میں میرٹھ کے کانگریس دفتر پر اس سلسلے میں میٹنگ بھی ہوئی ہے اور کثیر تعداد میں دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے جائیں گے۔

Intro:شہریت ترمیمی بل گزشتہ دنوں لوک سبھا میں منظور ہو گیا اور آج راج سبھا میں پیش کیا گیا ہے جس پر ہنگامہ آرائی جاری ہے اسی دوران کانگریس کے سینئر رہنما میم افضل نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے شدید تنقید کیا ہے.


Body:انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے لوک سبھا میں بھی اس بل کی مخالفت کی ہے اور آج ایوان بالا میں بھی اس بل کی مخالفت کر رہی ہے اور آنے والے دنوں میں بھی اس بل کی مخالفت جاری رہے گی. انہوں نے کہا کہ یہ ایسا بل ہے جو آئین کے روح کے خلاف ہے جسے ملک کو مذہبی خانوں میں تقسیم کر دیا جائے گا.
انہوں نے امت شاہ کے الزام پر کہا کہ کانگریس پارٹی نے کبھی بھی ملک کو مذہبی بنیاد پر تقسیم نہیں کیا ہے تقسیم کو ذمہ دار ساروکر اور جناح تھے.

انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اگر برسراقتدار پارٹی کو ہندو پناہ گزینوں کی فکر ہے تو سری لنکا سے آئے ہوئے ہندوو کا کیوں ذکر نہیں کیا گیا وہیں نیپال میں بھی کثیر تعداد میں ہندوؤں کا استحصال ہوتا ہے ان کا بھی کوئی ذکر نہیں ہے. یہ ایک قسم کی سیاسی چال باز ہے جسے کانگریس پر زور سے مخالفت کر رہی ہے اور سڑک سے سند تک اس کی مخالفت جاری رہے گی.

انہوں نے کہا کہ آج اسی سلسلے میں میرٹھ کے کانگریس دفتر پر اس سلسلے میں میٹنگ بھی ہوئی ہے اور کثیر تعداد میں دہلی کے جنتر منتر پر پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے جائیں گے.


Conclusion:بائٹ. میم افضل (کانگریس کے سینیئر رہنما)
Last Updated : Dec 11, 2019, 8:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.