میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونی ورسٹی کے شعبہ اردو میں ہندی پکھواڑا مناتے ہوئے ہندی اور اردو زبان کے رشتے پر مبنی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
پروگرام میں شرکت کرنے پہنچے معروف شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی نے ڈاکٹر اسلم جمشید پوری کی کتاب بہروپیا کا اجرا کرتے ہوئے کہا کہ ہندی اور اردو زبان والے لوگ جب ایک اسٹیج پر جمع ہوتے ہیں تو دونوں مذاہب کے درمیان منافرت کو ختم کرنے کا کام کرتے ہیں۔
ڈاکٹر اسلم جمشید پوری نے کہا کہ ہمارے ملک کی یہ دو زبانیں ایسی زبانیں ہیں جن میں فرق نہیں کیا جا سکتا ہے لیکن سیاسی لوگ ہندی اور اردو زبان کے درمیان فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے ماحول میں اس طرح کے پروگرام نہ صرف زبانوں کے درمیان فاصلوں کو ختم کرتے ہیں بلکہ ہندو اور مسلمان کے درمیان آپسی اتحاد کو بھی بنائے رکھنےکا کام کرتے ہیں۔
14 ستمبر کو یوم ہندی کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن میرٹھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں جس طرح سے ہندی پکھواڑا منایا جا رہا ہے وہ ظاہر کرتا ہے کہ زبان کسی ایک مذہب تک محدود نہیں رہ سکتی، اس کو کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد بول سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میرٹھ: مولانا کلیم احمد صدیقی اے ٹی ایس کے ہاتھوں گرفتار
شعبہ اردو میں منعقد یہ پروگرام بھی ملک میں زبان کے نام پر ہندو اور مسلمان کے بیچ منافرت پیدا کرنے والوں کے لیے بھی ایک پیغام ہے، جو زبانوں کے ساتھ مذاہب کے نام پر لڑانے کا کام کرتے ہیں۔