دراصل معاملہ میرٹھ کے نوچندی تھانے کا ہے، جہاں گھریلو تنازع کے معاملے میں ایک شخص نے اپنی دوسری بیوی اور سوتیلے بیٹے پر مارپیٹ کرنے اور جائیداد پر قبضہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے تھانے میں شکایت کی تھی۔
لیکن تھانہ انچارچ انسپکٹر پریم چند شرما نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کرنے کے بجائے فریادی کو گایتری منتر کا جاپ کرکے سناتن ہندو دھرم کے طور طریقوں پر چل کر زندگی گزارنے کی تلقین کی اور آپسی تنازع کو حل کرانے کے لیے اس طریقے کو معمول زندگی کا حصہ بنانے کا اقرار نامہ بھی لکھوا لیا۔
پولیس کارروائی اور سمجھوتے کے اس طریقے سے پریشان ہوکر فریادی نے اعلیٰ پولیس افسران سے انسپکٹر کی شکایت کی ہے، اس معاملے میں شکایت کے بعد تھانہ انچارج اور پولیس کے اعلیٰ افسران تو کچھ کہنے کو تیار نہیں ہیں، تاہم محکمہ کے اعلیٰ پولیس افسران نے اس معاملے کاروائی کی یقین دھانی کرائی ہے۔
گایتری منتر کا جاپ کراکر آپسی تنازع کو ختم کرنے کا دعوٰی کرنے والے میرٹھ پولیس کے اس انسپکٹر کے خلاف اعلی افسران اب کیا کارروائی کرتے یہ بھی دیکھنے والی بات ہوگی۔