ریاست اترپردیش کے ضلع متھرا کے ایک مندر میں نماز پڑھنے کے معاملے میں اترپردیش اور دہلی پولیس کی مشترکہ ٹیم نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔
گرفتار ملزم کی شناخت فیصل خان کے طور پر کی گئی ہے، واضح رہے کہ 29 اکتوبر کو متھرا کے نند گاوٰں میں واقع ایک مندر میں خفیہ طور پر نماز پڑھنے کے معاملے میں متھرا کے برسانہ تھانے میں چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا اسی معاملے میں دہلی کے جامعہ نگر سے فیصل خان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
جس پر الزام لگایا گیا ہے کہ متھرا کے نند بابا مندر میں کچھ لوگوں نے خفیہ طور پر مندر میں نماز پڑھی تھی جس کے متعلق مندر انتظامیہ کی جانب سے پولیس کو شکایت کی گئی تھی۔
شکایت میں کہا گیا تھا کہ اس عمل کی وجہ سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، جس کے بعد متعلقہ دفعات میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اور پورے معاملے کی تحقیقات میں اترپردیش پولیس مصروف ہے۔
متھرا: مندر میں نماز پڑھتے نوجوان کی تصویر وائرل، چار کے خلاف مقدمہ درج
واضح رہے کہ 30 اکتوبر کو نند بابا مندر میں مسلم نوجوانوں کے ذریعے نماز ادا کرنے کا فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ جس پوسٹ پر ہندو مسلم اتحاد کو دکھانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اس میں انہوں نے لکھا ہے کہ دو لوگ برج چوراسی کوس کے پریکرما لگانے کے لیے نلیش گپتا اور آلوک رتن نکلے تھے۔ ان کے ساتھ فیصل خان اور محمد چاند بھی سائیکل سے تھے۔ چاروں لوگ سفر کرتے ہوئے متھرا کے نندگاؤں پہنچ گئے۔ وہاں ظہر کی نماز کا وقت ہو گیا۔ اس دوران وہ نندمحل مندر پہنچ گئے۔
مندر میں موجود پجاری نے انہیں نند محل کے اندر نماز پڑھنے کی اجازت دی۔ اس کے بعد دونوں بھائیوں نے مندر کے اندر نماز ادا کی۔ پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ مندر کے پردھان پجاری نے ان سے کہا کہ یہ بھی تو بھجن کی جگہ ہے۔ یہیں نماز پڑھ لیجئے۔
وہیں کچھ ہندو تنظیمیں اس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے دونوں نوجوانوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔