مدھوبنی: بہار کے مدھوبنی ضلع میں ایک نوجوان صحافی کا بہیمانہ طریقے سے زندہ جلاکر قتل کردیا گیا ہے۔ زندہ جلاکر اس کی لاش کو کپڑے میں بند کردیا اور جھاڑی میں پھینک دیا۔ 24 روز پہلے ہی نوجوان صحافی اویناش نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ لڑوں گا تب تک، زندہ ہوں جب تک۔ لاش کی پہچان بڑے بھائی اور ماں نے کی ہے۔ بڑے بھائی نے مقامی نامعلوم فرضی نرسنگ ہوم چلانے والوں پر قتل کا الزام عائد کیا ہے۔
بینی پٹی کے صحافی بدھی ناتھ جھا عرف اویناش کی لاش بینی پٹی بسیٹھ کے قومی شاہراہ 52 پر سڑک کے کنارے جھاڑی سے ملی ہے۔ وہ ایک یوٹوب چینل میں کیمرہ مین کا کام کرتے تھے۔ اس کے ساتھ ہی وہ آر ٹی آئی ایکٹویسٹ بھی تھے۔
جانکاری کے مطابق مقتول صحافی 09 نومبر کی رات بینی پٹی سے فوٹوتھیراپی سے اچانک غائب ہوگئے تھے۔ 12 نومبر کو لاش کی پہچان اس کے بڑے بھائی اور ماں نے ہاتھ کی انگلی میں پہننے انگوٹھی، کپڑے، منہ اور پیر میں تل کو دیکھ کی ہے۔
صحافی دیر رات سے غائب تھا، کافی تلاش کے بعد نہیں ملنے پر نومبر کو بینی پٹی تھانے میں مقتول کے بڑے بھائی چندرشیکھر جھا نے اویناش کے غائب ہونے کا معاملہ درج کرایا تھا۔
مزید پڑھیں:
درج معاملے میں مقتول کے بھائی چندرشیکھر جھا نے سازش کے تحت پرائیویٹ نرسنگ ہوم کے ملازموں کے ذریعے اویناش کو لاپتہ کئے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔ جن میں ماں جانکی سیوا سدن امبیڈکر چوک بینی پٹی، شفاء پالی کلینک مکیا، سُداما ہیلتھ کیئر دھکجری، انشو فاسٹ ایڈ سینتر دھکجری، سونالی ہسپتال بلاک مین گیٹ بینی پٹی، ارادھنا ہیلتھ اینڈ ڈینٹل کیئر کلینک جیل گیٹ بینی پٹی، جے ماں سیوا سدن اریر، سانوی ہسپتال نندی بھوجی چوک، اننیا نرسنگ ہوم، انوراگ ہیلتھ کیئر کٹیا روڈ بینی پٹی سمیت 11 نامعلوم فرضی نرسنگ ہوم کے نام شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- شراب بندی قانون نافذ کرنے میں بہار حکومت ناکام: پپو یادو
- مہاراشٹر: پولیس اور ماؤنوازوں کے درمیان جھڑپ میں 26 ماؤنواز ہلاک
صحافی کے بارے میں بینی پٹی ایس ڈی پی او ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ پولیس کے ذریعے واردات کی تفتیش اور چھاپہ ماری چل رہی ہے۔ جلد ہی اس شامل قاتوں کو گرفتار کر معاملے کا خلاصہ کیا جائے گا۔
وہیں ایس ایچ او ارویندر کمار نے بتایا کہ پولیس اس واردات کے خلاصے تک پہنچ گئی ہے۔ قاتلوں کی گرفتاری کے لئے پولیس چھاپہ ماری کررہی ہے۔