پنجاب کے لدھیانہ کے ایک 10 سالہ لڑکے کی ویڈیو 7 مئی کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ ویڈیو میں وہ سخت دھوپ میں اپنے گلے میں ٹوکری ڈال کر سڑک پر موزے فروخت کرتے ہوئے نظر آرہا ہے۔
کورونا نے تمام لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ اس دوران لدھیانہ کے اس کنبے کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا۔ پڑا ایسے میں دس سالہ ونش نے اپنے کنبے کے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے موزے فروخت کرنا شروع کر دیا۔ یہ کنبہ کئی پریشانیوں سے جوجھ رہا ہے لیکن یہ 10 سالہ لڑکا اضافی پیسے لینے سے انکار کر دیتا ہے۔ وہ غریبی کے باوجود پوری ایمانداری سے موزے فروخت کررہا ہے۔
سات افراد پر مشتمل اس کنبے میں ونش سب سے چھوٹا ہے۔ اس کی تین بہنیں ہیں، ایک بھائی اور ماں باپ۔ ونش کا کنبہ گزشتہ کئی سالوں سے مالی مشکلات سے جوجھ رہا ہے۔ والد رکشہ چلاتے تھے لیکن طبیعت خراب ہونے کے باعث والد نے موزے فروخت کرنے کا کام شروع کیا لیکن کورونا وبا پھیلنے کے بعد یہ کام بھی پوری طرح ختم ہو گیا۔
ونش کے والد کا کہنا ہے کہ ''جب ہمارے پاس کام ہوتا تھا تو ہم اچھا کھاتے تھے۔ بغیر کام کیے بچوں کو کھانا کھلانا مشکل ہو رہا تھا۔ بڑا بیٹا بھی ایک دکان میں کام کرتا تھا۔ دکان بند ہونے کی وجہ سے ان دنوں وہ دکان نہیں جا رہا ہے۔ ہم لوگ کام پر نہیں جا رہے تھے۔ چھوٹا بیٹا کام پر جاتا تھا۔''
ونش کا کنبہ طویل عرصے سے غربت کی زندگی گزار رہا ہے۔
ونش کی ماں کا کہنا ہے کہ ''میں نے ساری زندگی غربت دیکھی ہے۔ ہمارے پانچ بچے ہیں۔ مجموعی طور پر ہم سات ممبران ہیں جن کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ ہمارا کام کبھی بھی بہت اچھا نہیں تھا۔ اگر ہمارے پاس دوپہر کے وقت کھانا ہوتا تو ہمیں نہیں معلوم کہ ہم رات کے وقت اپنے بچوں کو روٹی دے سکیں گے یا نہیں لیکن اب ہم روٹی کھا رہے ہیں کیونکہ ہمارے بچے بڑے ہو رہے ہیں اور اب وہ بھی ہمارا پورا ساتھ دے رہے ہیں۔''
ونش کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اس قدر وائرل ہوگئی کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ نے بھی اس کی معصومیت اور دیانتداری کی تعریف کی۔ اس کے بعد انہوں نے ضلع کے ڈپٹی کمشنر کے ذریعے اس بچے اور اس کے کنبے سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ویڈیو کال کے ذریعے بات بھی کی۔ وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے کنبے کو دو لاکھ روپے کی مالی امداد دی اور کہا کہ وہ اس کے گھر، اسکول اور تعلیم کے اخراجات بھی برداشت کریں گے۔
اس دوران وزیراعلیٰ نے فوری طور پر لدھیانہ کے ڈی سی کو ہدایت کی کہ وہ ونش کو پانچویں جماعت میں داخل کرائیں اور کنبہ کو 2 لاکھ روپے کا چیک فراہم کریں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ونش نے کہا کہ اب وہ موزے بیچنے کا کام نہیں کریگا بلکہ اسکول جاکر تعلیم حاصل کریگا۔
ونش نے کہا کہ ''وزیراعلیٰ میرے گھر کے اخراجات برداشت کریں گے۔ میں نے اپنی تعلیم چھوڑ دی تھی اور اب میں دوبارہ اسکول جاؤں گا۔ اب میں مزید کام نہیں کروں گا اور دوبارہ پڑھائی پر توجہ دوں گا۔''
حکومت کی طرف سے مدد ملنے پر ونش کے والدین نے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کا شکریہ ادا کیا اور ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر ڈالنے والے کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ونش کی ماں کا کہنا ہے کہ ''میں اُس شخص کو کبھی نہیں بھول سکتی جس نے اِس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی۔ وہ ہمارے لئے گرو نانک دیو جی تھے۔ ہم کیپٹن صاحب کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے ہماری غربت پر توجہ دی اور امداد فراہم کیا۔''