کمیشن کی رکن کومود شریواستو نے سماعت کی اور ان کو حل کرانے کی کوشش کی۔ اس دوران متعدد محکموں کے اعلی افسر موجود رہے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کومود شریواستو نے کہا کہ زیادہ تر معاملے گھریلو تنازعات کے پائے گئے۔
ضلع پنچایت کے دفتر میں ہوئی عوامی سماعت میں حسب معمول 8 سے نو معاملے پر ہی سماعت ہوئی۔ ان میں سے کتنے معاملے حل ہوئے اس کے بارے میں کوئی معلومات موصول نہیں ہو ئی۔ تاہم زیادہ تر معاملے گھریلو تنازعات کے بتائے گئے۔
دلچسپ بات یہ تھی کہ سماعت میں ایک مرد مدعی بھی اپنی بیوی کی شکایت لے کر خواتین کمیشن کے پاس پہنچا۔ تاہم کمیشن نے معاملے کی سماعت کی اور تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کرائی۔
کومود شریواستو نے خواتین کے استحصال کے معاملے میں اضافہ کی بات سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے مقابلے اس حکومت میں خواتین استحصال کے معاملات کم ہوئے ہیں۔'