بتادیں کہ 18 مئی کو شیعہ وقف بورڈ کی میعاد مکمل ہو چکی ہے جس کے بعد انتخابی عمل ہونا تھا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس وقت حکومت نے نئے انتخابات کے حوالے سے کوئی احکامات جاری نہیں کیے۔ حالانکہ وزیر محسن رضا نے میڈیا میں ایک بیان جاری کیا اور کہا ہے کہ جلد ہی ایک نیا بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔
گزشتہ 4 بار سے مسلسل چیئرمین رہنے والے وسیم رضوی اس بار کافی مشکل میں نظر آ رہے ہیں۔ وزیر محسن رضا نے وسیم رضوی اور شیعہ وقف بورڈ کے خلاف بدعنوانی کے متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں تو وہیں دوسری جانب وسیم رضوی نے وزیر محسن رضا پر وقف املاک فروخت کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تاہم ، حکومت نے فوری طور پر وسیم رضوی سے وقف بورڈ کے تمام دستاویزات اور پروسیڈنگ بک واپس کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔