ETV Bharat / city

نوجوان کی موت پولیس کی زیادتی سے ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ - ایک شخص کو سرکاری ملازمت

اترپردیش کے ضلع اناؤ میں ایک سبزی فروش نوجوان فیصل کی موت سرخیوں میں ہے۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ نوجوان کی موت پولیس کی پٹائی سے ہوئی ہے۔

vegetable-vendor-dies-due-to-police-beating-in-unnao-up
vegetable-vendor-dies-due-to-police-beating-in-unnao-up
author img

By

Published : May 22, 2021, 8:12 PM IST

متوفی نوجوان کے اہل خانہ کے مطابق جمعے کے روز کورونا کرفیو کے دوران سبزی فروخت کرنے کی وجہ سے نوجوان کو پولیس پکڑ کر لے گئی اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔ مار پیٹ کے دوران ہی نوجوان سبزی فروش فیصل کی موت ہوگئی۔

دوسری جانب پولیس دعوی کر رہی ہے جب نوجوان پولیس اسٹیشن لایاگیا تبھی اس طبیعت بگڑ گئی۔ فیصل کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے پولیس اسے سی ایچ سی ہسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے انہیں کو مردہ قرار دے دیا۔

ویڈیو

نوجوان فیصل کی موت پر علاقے میں سنسنی پھیل گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑک پر آگئے۔ اہل خانہ نے لاش کو رکھ کر سڑک جام کیا اور قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مزید اہل خانہ نے ایک شخص کو سرکاری ملازمت اور ایک کروڑ روپے کا بھی مطالبہ کیا۔

مقامی لوگوں کی ناراضگی و سڑک جام کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس کے ساتھ اعلی پولیس افسر موقع پر پہنچے اور جانچ کی یقین دہانی کرائی اور حالت کو پر امن کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم علاقے میں سنسنی بنی رہی۔

وہیں، دوسری جانب پولیس نے اہل خانہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے تینوں ملزم پولیس اہلکار کو معطل کر دیا ہے۔

تاہم آج جب پوسٹ مارٹم رپوٹ سامنے آئی تو اس سے یہ واضح ہوگیا کہ نوجوان کی موت پولیس کی زیادتی سے ہی ہوئی ہے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نوجوان کی موت پولیس کی زیادتی سے ہوئی ہے۔ رپورٹ میں موت کی وجہ سر پر شدید چوٹ بتائی گئی ہے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سر کے علاوہ پیٹھ، ہاتھ، سینہ سمیت جسم کے دیگر حصوں میں ڈنڈے کے نشانات بھی ملے ہیں۔ ان نشانات کو دیکھتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ پولیس نے نوجوان کو اسٹیشن میں بے رحمی سے پیٹا تھا اور پولیس کی پٹائی کا تاب نہ لاتے ہوئے نوجوان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔'

متوفی نوجوان کے اہل خانہ کے مطابق جمعے کے روز کورونا کرفیو کے دوران سبزی فروخت کرنے کی وجہ سے نوجوان کو پولیس پکڑ کر لے گئی اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔ مار پیٹ کے دوران ہی نوجوان سبزی فروش فیصل کی موت ہوگئی۔

دوسری جانب پولیس دعوی کر رہی ہے جب نوجوان پولیس اسٹیشن لایاگیا تبھی اس طبیعت بگڑ گئی۔ فیصل کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے پولیس اسے سی ایچ سی ہسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے انہیں کو مردہ قرار دے دیا۔

ویڈیو

نوجوان فیصل کی موت پر علاقے میں سنسنی پھیل گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑک پر آگئے۔ اہل خانہ نے لاش کو رکھ کر سڑک جام کیا اور قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مزید اہل خانہ نے ایک شخص کو سرکاری ملازمت اور ایک کروڑ روپے کا بھی مطالبہ کیا۔

مقامی لوگوں کی ناراضگی و سڑک جام کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس کے ساتھ اعلی پولیس افسر موقع پر پہنچے اور جانچ کی یقین دہانی کرائی اور حالت کو پر امن کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم علاقے میں سنسنی بنی رہی۔

وہیں، دوسری جانب پولیس نے اہل خانہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے تینوں ملزم پولیس اہلکار کو معطل کر دیا ہے۔

تاہم آج جب پوسٹ مارٹم رپوٹ سامنے آئی تو اس سے یہ واضح ہوگیا کہ نوجوان کی موت پولیس کی زیادتی سے ہی ہوئی ہے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نوجوان کی موت پولیس کی زیادتی سے ہوئی ہے۔ رپورٹ میں موت کی وجہ سر پر شدید چوٹ بتائی گئی ہے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سر کے علاوہ پیٹھ، ہاتھ، سینہ سمیت جسم کے دیگر حصوں میں ڈنڈے کے نشانات بھی ملے ہیں۔ ان نشانات کو دیکھتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ پولیس نے نوجوان کو اسٹیشن میں بے رحمی سے پیٹا تھا اور پولیس کی پٹائی کا تاب نہ لاتے ہوئے نوجوان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔'

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.