ETV Bharat / city

Villagers Boycott Polling: اترپردیش اسمبلی انتخابات تیسرا مرحلہ، ان مقامات پر ووٹنگ کا بائیکاٹ - سیاسی پارٹیاں بڑے بڑے وعد کرتے ہیں

تیسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران مختلف اضلاع کے اسمبلی حلقوں سے ووٹنگ کے بائیکاٹ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ Many Village Boycott Voting

Villagers Boycott Polling : اترپردیش اسمبلی انتخابات تیسرا مرحلہ، ان مقامات پر ووٹنگ کا بائیکاٹ
author img

By

Published : Feb 20, 2022, 2:54 PM IST

اترپردیش اسبملی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے، تاہم متعدد اضلاع سے ووٹنگ کی بائیکاٹ کی اطلاع موصول ہورہی ہے۔ پور ضلع کے راٹھ اسمبلی حلقہ کے جیگانی گاؤں میں مقامی لوگوں نے سڑک کی تعمیر نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا اورووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ گاؤں والوں نے ترقیاتی کام نہیں ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور ہاتھوں میں بینرز اٹھا کر مظاہرہ بھی کیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتخابات کے وقت سیاسی پارٹیاں بڑے بڑے وعد کرتے ہیں ووٹ لینے بعد گاؤں کا رخ تک نہیں کرتے۔ Many Village Boycott Voting

ایک مقامی شخص نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل دور کی بات کر رہی ہے اور جگانی گاؤں میں کوئی سڑک تک نہیں ہے۔ ایسے میں اگر کوئی ایمرجنسی ہو تو مریض کو ہسپتال لے جانا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ بارش کا موسم ہے تو خدا مالک'۔

ویڈیو

اسی طرح للت پور کے مہرونی اسمبلی حلقہ (227) کے چار گاؤں کے مقامی لوگوں آج ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ دو پہر 12 بجے تک یہاں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالے گئے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ انتخابات کے دوران بھی یہاں ترقی کے وعدے کیے گئے تھے لیکن آج بھی صورتحال جوں کی توں ہے'۔

بتادیں کہ مہرونی کی تحصیل مداواڑہ کے گاؤں پنچایت ونگونوا کے ماجرا پاپڑا، ہیرا پور، بارائی کے گاؤں والوں نے بھی سڑک، بجلی، تعلیم کا حوالہ دیتے ہوئے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ حالانکہ انتظامیہ نے گاؤں والوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن گاؤں والے ماننے کو تیار نہیں تھے۔

قنوج کے تروا اسمبلی حلقہ کے پورزادے شاہ نیا گاؤں میں سڑک کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ناراض مقامی لوگوں نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ مشتعل مقامی باشندوں نے جمع ہو کر سڑک نہیں، ووٹ نہیں کے نعرے لگائے۔ بائیکاٹ کی خبر ملتے ہی عہدیداروں میں کھلبلی مچ گئی۔ افسران نے موقع پر پہنچ کر گاؤں والوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ لیکن گاؤں والے ڈٹے رہے۔

مزید پڑھیں:

اترپردیش اسبملی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے، تاہم متعدد اضلاع سے ووٹنگ کی بائیکاٹ کی اطلاع موصول ہورہی ہے۔ پور ضلع کے راٹھ اسمبلی حلقہ کے جیگانی گاؤں میں مقامی لوگوں نے سڑک کی تعمیر نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا اورووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ گاؤں والوں نے ترقیاتی کام نہیں ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور ہاتھوں میں بینرز اٹھا کر مظاہرہ بھی کیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتخابات کے وقت سیاسی پارٹیاں بڑے بڑے وعد کرتے ہیں ووٹ لینے بعد گاؤں کا رخ تک نہیں کرتے۔ Many Village Boycott Voting

ایک مقامی شخص نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل دور کی بات کر رہی ہے اور جگانی گاؤں میں کوئی سڑک تک نہیں ہے۔ ایسے میں اگر کوئی ایمرجنسی ہو تو مریض کو ہسپتال لے جانا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ بارش کا موسم ہے تو خدا مالک'۔

ویڈیو

اسی طرح للت پور کے مہرونی اسمبلی حلقہ (227) کے چار گاؤں کے مقامی لوگوں آج ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ دو پہر 12 بجے تک یہاں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالے گئے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ انتخابات کے دوران بھی یہاں ترقی کے وعدے کیے گئے تھے لیکن آج بھی صورتحال جوں کی توں ہے'۔

بتادیں کہ مہرونی کی تحصیل مداواڑہ کے گاؤں پنچایت ونگونوا کے ماجرا پاپڑا، ہیرا پور، بارائی کے گاؤں والوں نے بھی سڑک، بجلی، تعلیم کا حوالہ دیتے ہوئے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ حالانکہ انتظامیہ نے گاؤں والوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن گاؤں والے ماننے کو تیار نہیں تھے۔

قنوج کے تروا اسمبلی حلقہ کے پورزادے شاہ نیا گاؤں میں سڑک کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ناراض مقامی لوگوں نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ مشتعل مقامی باشندوں نے جمع ہو کر سڑک نہیں، ووٹ نہیں کے نعرے لگائے۔ بائیکاٹ کی خبر ملتے ہی عہدیداروں میں کھلبلی مچ گئی۔ افسران نے موقع پر پہنچ کر گاؤں والوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ لیکن گاؤں والے ڈٹے رہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.