لکھنؤ: رہائی منچ کے جنرل سکریٹری راجیو یادو نے بی ڈی سی ممبر محمد عالم کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور حکومت سے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کو بھیجے گئے بیان میں رہائی منچ کے جنرل سکریٹری راجیو یادو نے کہا کہ اعظم گڑھ میں ایک کے بعد ایک پنچایت نمائندوں کا قتل ثابت کرتا ہے کہ امن و امان کا خاتمہ ہوا ہے۔
اعظم گڑھ کے اشرف پور گاؤں کے محمد عالم معذور تھے، اُنکے قتل سے پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا پنچایت کے نمائندوں کی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ہے؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ عوامی نمائندے کو تحفظ فراہم نہ کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے محمد عالم کی اہلیہ کو نوکری ، چار سالہ بیٹی کی تعلیم اور اُن کی مانگ کی صورت میں مالی مدد دی جائے۔
راجیو یادو نے اہل خانہ سے محمد عالم کے بھتیجے مجسم نے بتایا کہ وہ ولیمے کی تقریب میں گئے تھے، جمعہ نماز کو مدنظر رکھتے ہوئے بازار گئے اور وہاں سے جب وہ اپنی ایکٹیوا گاڑی کے ساتھ واپس آ رہے تھے، تبھی راستے میں کچھ لوگوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ مجسّم نے بتایا کہ کچھ لوگ بنکٹ مارکیٹ سے ہی ان کا پیچھا کر رہے تھے۔
مرحوم کے گاؤں کا دورہ کرنے کے بعد رہائی منچ کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ آنے والے پنچایت انتخابات اور مقامی تنازعہ کہیں نہ کہیں قتل کی وجہ تھی۔ مقامی لوگوں کے مطابق محمد عالم سماجی کارکن اور کھیتی باڑی کرتے تھے۔
راجیو نے کہا کہ گاؤں میں یہ بحث بھی چل رہی تھی کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے تھے کہ عالم پنچایت انتخابات میں حصہ لیں۔ ہو سکتا ہے یہی قتل کی وجہ رہی ہو۔
قابل ذکر ہے کہ پنچایت انتخابات کو لے کر اعظم گڑھ میں پانچ چہ قتل ہو چکے ہیں۔ جس طرح یوگی آدتیہ ناتھ ٹھوکو یا رام نام ستیہ کرنے کی بات کرتے ہیں، اب عوام بھی اسی راہ پر چل پڑی ہے۔ پور معاملے کو دیکھا جائے تو پولیس اور ضلع انتظامیہ کا رویہ پریشان کرنے والا ہوتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ جرائم پیشہ افراد پر سخت کاروائی یقینی بنائے۔