پولیس ہیڈکوارٹر کی جانب سے جاری ہدایات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ عید الا ضحی میں قربانی ہوتی ہے، جس سے کچھ علاقوں میں حالات تشویش ناک ہو جاتے ہیں۔ ایسے میں مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی جاتی ہے کہ عید کا تہوار گھروں میں منائیں اور جماعت سے نماز ادا کرنے سے پرہیز کریں۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب میں عیدالاضحٰی پر دو ہفتہ کی چھٹی
اس کے علاوہ پولیس مائک سے سماجی دوری کے لیے عوام کو بیدار کرے۔ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والوں پر سخت نظر رکھتے ہوئے کاروائی یقینی بنایا جائے۔ ایسے علاقے جہاں کشیدگی ہونے کے امکانات زیادہ ہیں، وہاں پولیس افسران گشت بڑھا دیں۔ سبھی تھانیدار اور سی او ہر چھوٹی سے چھوٹی واردات پر نظر رکھیں تاکہ کوئی مسئلہ نہ ہونے پائے۔
اگر گزشتہ برس عید کی نماز اور قربانی کو پر کوئی جھگڑا ہو تو اسے سلجھا لیا جائے اور نئے معاملے پر نگاہ رکھی جائے۔
مزید پڑھیں: مناسک حج کیا ہے؟
غیر مسلم علاقوں میں کھلے عام قربانی نہ ہونے پائے۔ صوبے میں کسی بھی جگہ گائے کی قربانی نہ ہو پائے کیونکہ اس سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ عید گاہوں اور مساجد کے آس پاس یا گلیوں میں خنزیر نہ ملے۔ جہاں جھگڑا ہونے کے امکانات زیادہ ہیں، ان علاقوں کی ڈرون کیمرے سے نگرانی ہو۔ کسی بھی جگہ کھلے عام گوشت یا کوئی اس سے جڑی دوسری چیز نہیں ملنی چاہیے۔ گائے کی قربانی پر سوشل میڈیا پر افواہ پھیلانے والوں پر سخت کاروائی یقینی بنایا جائے۔
شہر کے مذہبی رہنماؤں نے یوگی حکومت سے اپیل کی تھی کہ عید الاضحی کی نماز اور قربانی سے متعلق حکومت کوئی واضح ہدایات جاری کی جائے لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے کسی طرح کی گائیڈ لائن جاری نہیں ہوئی۔