واضح رہے کہ لکھنؤ میں گذشتہ دو روز مسلسل بارش ہوئی، جس وجہ سے موسم زیادہ سرد ہو گیا، باوجود اس کے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کا جذبہ کم نہ ہوا۔
کل مظاہرے پر خواتین کا دوسرا دن تھا۔ خواتین کے مطابق پہلے تو سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن اچانک رات میں پولیس نے اپنی بربریت دکھاتے ہوئے ان کے بچوں کے ساتھ شدید سردی میں رات گزارنے پر مجبور کر دیا۔
اتنا سب ہونے کے بعد بھی خواتین کا جوش و جذبہ کم نہیں ہوا۔ واضح رہے کہ پولیس نے صرف خواتین اور چھوٹے بچّوں کو ہی احتجاج میں شامل ہونے کی اجازت دی ہے۔
وہاں پر کسی نوجوان لڑکوں اور مرد حضرات کو نہیں جانے دیا جا رہا۔ بات چیت کے دوران خواتین نے بھی یہی کہا کہ ہم اس احتجاج میں کسی قسم کا تشدّد نہیں چاہتیں۔ بہتر ہوگا کہ صرف خواتین ہی شامل رہیں۔