اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے امتحانات فارم بھرنے کی ٘تاریخ میں دوبارہ توسیع کر دی ہے۔ اب مدرسہ بورڈ کے طلبا 18 فروری تک فارم بھر سکتے ہیں۔ گزشتہ برس کے مقابلے رواں سال بہت کم امیدواروں کے فارم بھرنے کی امید ہے۔ گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی صرف 'آن لائن' فارم ہی قبول کیے جائیں گے۔
کورونا وبا کی وجہ سے اسکول کالج کی طرح مدارس میں بھی کلاسیز شروع ہونے میں تاخیر ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ اس سال مدرسہ تعلیمی بورڈ کے امتحانات فارم بھرنے کی تاریخ کا اعلان بھی دیر سے کیا گیا تھا۔ پہلے 31 جنوری آخری تاریخ رکھی گئی تھی، جس میں توسیع کر کے کر 10 فروری کیا گیا اور اب 18 فروی تک فارم بھرے جا سکتے ہیں۔
یو پی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رجسٹرار آر پی سنگھ کی جانب سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ امتحان کی فیس و دیگر تفصیلات مدرسہ بورڈ کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔ مدرسہ بورڈ کے سکنڈری سینیئر سکنڈری، کامل اور فاضل کے امتحانات کے لیے 11 جنوری سے 18 فروری تک فارم بھرے جائیں گے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران دارالعلوم عبدالحی کے پرنسپل محمد اسد عالم ندوی نے بتایا کہ اس بار بہت کم فارم بھرے جا رہے ہیں کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے کلاسز نہیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر طلبا دوسرے شہروں یا ریاست کے تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں جب کہ ابھی تک وہ لوگ نہیں آئے۔ نتیجتاً ابھی تک بہت کم فارم بھرے گئے ہیں۔
مدرسہ شاہ رضا کے مہتمم قاری ظریف جہانگیری نے کہا کہ 'مدرسہ بورڈ نے طلبا کی بہتری کے لئے تاریخ میں دوبارہ توسیع کر دیا ہے۔ ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن طلبا ابھی بھی اپنے گھروں میں ہیں، جس وجہ سے بہت کم فارم جمع ہو رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے سبب کلاسز نہیں چل سکیں جہاں تک آن لائن تعلیم کی بات ہے تو اس سے زیادہ فائدہ مدارس طلبا کو نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ مدرسہ بورڈ کے امتحانات کے لئے کم فارم جمع ہو رہے ہیں۔ امید ہے کہ رمضان المبارک کے بعد پہلے کی طرح کلاسز شروع ہو جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: مسجد کی زمین پر کوئی تنازع نہیں: اطہر حسین
قابل ذکر ہے کہ مدرسہ بورڈ کے پرنسپل، طلبا و طالبات کے فارم بھرنے کے بعد مدرسہ پورٹل پر 23 فروری تک اسے لاک کریں گے۔ وہیں ضلع اقلیتی افسر (ڈی ایم او) بھرے گئے فارم کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد 28 فروری تک اسے پورٹل پر لاک کریں گے۔
واضح رہے کہ ابھی امتحان کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ مدرسہ بورڈ امتحان کے لئے ابھی بامشکل ڈیڑھ لاکھ فارم ہی بھرے گئے ہیں۔