سینیئر آئی اے ایس افسر محمد افتحارالدین کا سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے ریاست کے محکمۂ داخلہ نے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر جانچ کے لئے منگل کو ایس آئی ٹی کی تشکیل کی ہے۔سینئر آئی اے ایس افسر پر ہندوازم کے خلاف مہم چلانے کا الزام ہے۔
اطلاعات کے مطابق ڈویژنل کمشنر کی رہائش گاہ سے مبینہ تبدیلی مذہب کی متعدد ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کاروائی کی ہے۔ ان کی ہدایت پر پورے معاملے کی جانچ کے لئے تین رکنی ایس آئی ٹی ٹیم کی تشکیل دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ نے ایس آئی ٹی کو ہدایت دیا ہے کہ سات دنوں کے اندر معاملے کی تحقیق کر کے اس کی رپورٹ حکومت کو روانہ کریں۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی ٹیم کی قیادت ڈی جی سی بی سی آئی ڈی جی ال مینا کے ہاتھوں میں ہوگی جبکہ اے ڈی جی کانپور زون بھانو بھاسکر ممبر ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں:نوئیڈا: سپر ٹیک ایمرالڈ کیس میں ایس آئی ٹی نے جانچ تیز کردی ہے
محمد افتخارالدین لکھنؤ میں اترپردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے چئیرمین کے عہدے پر ہیں۔ وہ اس سے قبل کانپور میں لمبے عرصے تک رہ چکے ہیں۔کانپور کے ڈویژنل کمشنر کے ساتھ وہ لیبر کمشنر بھی تھے۔اس دوران ان کی سرکاری رہائش گاہ پر مبینہ تبدیلی مذہب کے واقعات رونما ہونے کے سلسلے میں ایک بڑا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ریاست میں سینئر آئی اے ایس افسر کے مبینہ تبدیلی مذہب گروہ سے تعلق کو لے کر ہنگامہ برپا ہے۔ سینئر آئی اے ایس افسر محمد افتخار الدین سے متعلق بہت سے ویڈیوز انٹرنیٹ میڈیا پر وائرل ہیں۔
یو این آئی