ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں فلیٹ ریٹ کے بجائے بُنکروں سے میٹر ریڈنگ کے ذریعے بجلی بل وصول کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی بنکر ایک دفعہ پھر متحرک ہو گئے اور اسی کے پیش نظر ریاست کے تمام اضلاع سمیت بارہ بنکی کے زیدپور قصبے میں بنکروں نے احتجاج کیا۔
بنکر ادھیکار سنگٹھن کی اپیل پر بنکروں نے بارہ بنکی میں احتجاج کیا اور اپنے مطالبات کے حوالے سے ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔
قابل غور ہو کہ ریاست اتر پردیش کی حکومت نے رواں برس جنوری ماہ سے پاورلوم کا بجلی بل 80 روپئے فلیٹ لینے کے بجائے میٹر ریڈنگ کے مطابق لینے کا فیصلہ کیا تھا، اس کے بعد بنکر اس فیصلے کے بعد متحرک ہو گئے تھے اور احتجاج اور تحریک کے بعد حکومت نے اس جانب کوئی فیصلہ نہیں لیا۔
تاہم حکومت نے فلیٹ ریٹ کے بجائے میٹر ریڈنگ کے ذریعے بجلی بل لینے کا از سر نو اعلان کیا کہ ’’اگست ماہ سے میڑ ریڈنگ کے مطابق بل لیا جائے گا۔‘‘
حکومت کے اس اعلان سے بنکر پھر متحرک ہو گئے ہیں، زیادہ تر بنکر ان دنوں اپنا پاورلوم بند کئے ہوئے ہیں۔
بنکروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’حکومت سے جو مصالحت ہوئی تھی اب وہ اس سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔‘‘
بنکر ادھیکار سنگٹھن کے صدر تفضل انصاری نے بتایا کہ ’’حکومت کے اس فیصلے سے بنکروں کو شدید نقصان ہوگا، اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو بنکر اپنا قدیم اور روایتی کام چھوڑ دیں گے۔‘‘