گورکھ ناتھ مندر کے سیکورٹی اہلکاروں پر حملہ کرنے کے ملزم احمد مرتضیٰ عباسی سے اب یوپی اے ٹی ایس لکھنؤ میں مزید پوچھ گچھ کرے گی۔ مرتضیٰ کے خلاف درج دونوں مقدمات اے ٹی ایس کو منتقل ہونے کے بعد ایک ٹیم اسے گورکھپور سے لکھنؤ لے آئی ہے۔ وہ اگلے 6 دن تک یوپی اے ٹی ایس کے ریمانڈ میں ہوں گے۔ گورکھ ناتھ مندر میں سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنے والا احمد مرتضیٰ عباسی دیوانہ نہیں بلکہ شاطر ہے۔ اس کے موبائل اور لیپ ٹاپ سے ملنے والی ویڈیوز سے معلوم ہوا ہے کہ مرتضیٰ گزشتہ کئی سالوں سے جہادی ویڈیوز دیکھ رہا تھا۔ یہی نہیں وہ ذاکر نائیک کی ویڈیو سے بھی بہت متاثر تھا۔ ذرائع کے مطابق اے ٹی ایس کو مرتضیٰ کے لیپ ٹاپ سے گوریلا جنگی تربیت کے کئی ویڈیوز ملے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
یہی نہیں یوپی اے ٹی ایس کو جانچ میں پتہ چلا ہے کہ مرتضیٰ نے نیپال سمیت کئی مندروں کی ریکی کی تھی۔ یہی نہیں، ممبئی میں رہتے ہوئے، مرتضیٰ ممبئی آئی آئی ٹی سے مکینیکل انجینئرنگ کی تعلیم کے دوران بھی جہادی ویڈیوز دیکھتا تھا۔ ایسے میں اب اے ٹی ایس بھی ممبئی جا کر تحقیقات کر رہی ہے۔
ملزم احمد مرتضیٰ گورکھپور شہر کے سول لائنس کے رہنے والے منیر احمد کا بیٹا ہے۔ انہوں نے IIT Bombay سے کیمیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی ہے۔ جب کہ ملزم کے والد ایک وکیل ہیں جو کئی بڑی کمپنیوں میں قانونی مشیر رہ چکے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مرتضیٰ کا خاندان پہلے ممبئی میں رہتا تھا لیکن اکتوبر 2020 میں وہ گورکھپور آکر سول لائنز میں رہائش اختیار کر گیا۔ مرتضیٰ ممبئی میں رہتا تھا اور پڑھائی کے ساتھ ساتھ نوکری بھی کرتا تھا لیکن 10 ماہ کام کرنے کے بعد وہ گجرات کے جام نگر چلے گئے۔ جب کہ وہ حال ہی میں ممبئی سے گورکھپور واپس آیا۔