ETV Bharat / city

Religion Conversion Issue: یوپی کے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر کا دعویٰ، تبدیلیٔ مذہب معاملے میں تین دیگر افراد گرفتار

author img

By

Published : Jun 29, 2021, 7:40 AM IST

Updated : Jun 29, 2021, 10:40 AM IST

یوپی کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے پیر کے روز کی گئی پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ مذہب تبدبلی معاملے میں مزید تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

up adg law & order parshant kumar
یوپی کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار

ریاست اترپردیش کے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ تبدیل مذہب کے لیے بیرون ملک سے فنڈز دیئے جا رہے ہیں۔ اس کیس میں مزید تین افراد کی گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ تبدیلیٔ مذہب کے معاملے میں ان تینوں مذہبی رہنماؤں کا کردار مشکوک پایا گیا تھا۔

اے ٹی ایس اب ان تینوں افراد کی بھی تفتیش کر رہی ہے تاکہ مزید معلومات حاصل ہوسکے۔ اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر نے بتایا کہ ان تینوں گرفتار افراد کے کینیڈا اور قطر کے رابطوں کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔

تبدیل مذہب معاملے میں جن تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، اس میں راہل بھولا، منو یادو عرف عبد المنان اور عرفان شامل ہیں۔ اس میں منو یادو عرف عبد المنان گڑگاؤں ہریانہ کے رہائشی ہیں، عرفان شیخ مہاراشٹر کے بیڈ ضلع کے رہائشی ہیں جب کہ راہل بھولا نئی دہلی کے اتم نگر کے رہائشی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عمر گوتم کی بیٹی نے کہا، عدلیہ پر پورا بھروسہ، میرے والد بے قصور

ابتدائی تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ عرفان ایک ترجمان ہے، جو وزارت چلڈرن ویلفیئر، دہلی میں ترجمان کی حیثیت سے کام کرتا ہے، جس کی وجہ سے بہروں میں ان کی اچھی رسائی ہے۔ دوسرا گرفتار نوجوان راہل بھولا بہرا گونگا ہے۔ وہ اس کام میں عرفان کی مدد کرتا تھا اور بہرے نوجوانوں کو بھی مذہب تبدیل کرنے کی ترغیب دیتا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عمر گوتم کے اسلامی دعوه مرکز کے ذریعہ ہونے والی مبینہ تبدیلیٔ مذہب میں اترپردیش کے اے ٹی ایس کے ذریعہ بھی اترپردیش میں جن لوگوں نے مذہب تبدیل کیا ہے، اُن کی تصدیق کی جارہی ہے۔ جب اسلامی دعوہ سینٹر کے بینک اکاؤنٹس کی چھان بین کی گئی تو 1 کروڑ 82 لاکھ 83 ہزار 210 روپے کے لین دین کی تفصیلات ملی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دین اسلام میں کوئی زبردستی نہیں: مولانا کلب جواد



اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر نے بتایا کہ جب ڈاکٹر عمر گوتم کے اکاؤنٹس پر اے ٹی ایس نے تحقیقات کی تو پتہ چلا کہ انہوں نے ذاتی طور پر جمع کی گئی رقم فاطمہ چیریٹیبل ٹرسٹ کے کھاتے میں استعمال کی تھی۔ اسلامی دعوہ سینٹر اور ان کے اہل خانہ کے کھاتے میں ایک کروڑ 82 لاکھ 83 ہزار 210 لین دین ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بیرون ملک سے بھی 50 لاکھ روپے کی فنڈنگ ​​موصول ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محمد عمر گوتم ان مذہبی رہنماؤں کے ذریعہ بہرے اور گونگے طلبا کی ذہن سازی کرتے تھے۔ سکیورٹی ایجنسیاں ان مذہبی رہنماؤں کی کالز کی مکمل تفصیلات اور سوشل میڈیا پر کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ مبینہ تبدیلی مذہب کیس میں گرفتار ڈاکٹر عمر گوتم کی بیٹی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خاص بات چیت میں اپنے والد پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'تبدیلی مذہب معاملے میں ان کے والد کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اسلام میں دعوت و تبلیغ کا جو حکم ہے اس کے مطابق تبلیغ کی شروعات اپنے گھروالوں سے ہوتی ہے۔ تاہم ان کے راشتے داروں میں، چچا، ماما، نانا سمیت کسی کو بھی تبدیلی مذہب کرنے کو نہیں کہا'۔

انہوں نے یو پی پولیس کے الزامات پر کہا کہ 'یو پی پولیس کے پاس ان کے بینک کی تفصیلات موجود ہیں۔ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اگر ایسا کچھ ہے تو پولیس کو چاہیے کہ وہ ثبوت بھی پیش کرے'۔

ریاست اترپردیش کے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ تبدیل مذہب کے لیے بیرون ملک سے فنڈز دیئے جا رہے ہیں۔ اس کیس میں مزید تین افراد کی گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ تبدیلیٔ مذہب کے معاملے میں ان تینوں مذہبی رہنماؤں کا کردار مشکوک پایا گیا تھا۔

اے ٹی ایس اب ان تینوں افراد کی بھی تفتیش کر رہی ہے تاکہ مزید معلومات حاصل ہوسکے۔ اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر نے بتایا کہ ان تینوں گرفتار افراد کے کینیڈا اور قطر کے رابطوں کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔

تبدیل مذہب معاملے میں جن تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، اس میں راہل بھولا، منو یادو عرف عبد المنان اور عرفان شامل ہیں۔ اس میں منو یادو عرف عبد المنان گڑگاؤں ہریانہ کے رہائشی ہیں، عرفان شیخ مہاراشٹر کے بیڈ ضلع کے رہائشی ہیں جب کہ راہل بھولا نئی دہلی کے اتم نگر کے رہائشی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عمر گوتم کی بیٹی نے کہا، عدلیہ پر پورا بھروسہ، میرے والد بے قصور

ابتدائی تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ عرفان ایک ترجمان ہے، جو وزارت چلڈرن ویلفیئر، دہلی میں ترجمان کی حیثیت سے کام کرتا ہے، جس کی وجہ سے بہروں میں ان کی اچھی رسائی ہے۔ دوسرا گرفتار نوجوان راہل بھولا بہرا گونگا ہے۔ وہ اس کام میں عرفان کی مدد کرتا تھا اور بہرے نوجوانوں کو بھی مذہب تبدیل کرنے کی ترغیب دیتا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عمر گوتم کے اسلامی دعوه مرکز کے ذریعہ ہونے والی مبینہ تبدیلیٔ مذہب میں اترپردیش کے اے ٹی ایس کے ذریعہ بھی اترپردیش میں جن لوگوں نے مذہب تبدیل کیا ہے، اُن کی تصدیق کی جارہی ہے۔ جب اسلامی دعوہ سینٹر کے بینک اکاؤنٹس کی چھان بین کی گئی تو 1 کروڑ 82 لاکھ 83 ہزار 210 روپے کے لین دین کی تفصیلات ملی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دین اسلام میں کوئی زبردستی نہیں: مولانا کلب جواد



اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر نے بتایا کہ جب ڈاکٹر عمر گوتم کے اکاؤنٹس پر اے ٹی ایس نے تحقیقات کی تو پتہ چلا کہ انہوں نے ذاتی طور پر جمع کی گئی رقم فاطمہ چیریٹیبل ٹرسٹ کے کھاتے میں استعمال کی تھی۔ اسلامی دعوہ سینٹر اور ان کے اہل خانہ کے کھاتے میں ایک کروڑ 82 لاکھ 83 ہزار 210 لین دین ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بیرون ملک سے بھی 50 لاکھ روپے کی فنڈنگ ​​موصول ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محمد عمر گوتم ان مذہبی رہنماؤں کے ذریعہ بہرے اور گونگے طلبا کی ذہن سازی کرتے تھے۔ سکیورٹی ایجنسیاں ان مذہبی رہنماؤں کی کالز کی مکمل تفصیلات اور سوشل میڈیا پر کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ مبینہ تبدیلی مذہب کیس میں گرفتار ڈاکٹر عمر گوتم کی بیٹی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خاص بات چیت میں اپنے والد پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'تبدیلی مذہب معاملے میں ان کے والد کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اسلام میں دعوت و تبلیغ کا جو حکم ہے اس کے مطابق تبلیغ کی شروعات اپنے گھروالوں سے ہوتی ہے۔ تاہم ان کے راشتے داروں میں، چچا، ماما، نانا سمیت کسی کو بھی تبدیلی مذہب کرنے کو نہیں کہا'۔

انہوں نے یو پی پولیس کے الزامات پر کہا کہ 'یو پی پولیس کے پاس ان کے بینک کی تفصیلات موجود ہیں۔ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اگر ایسا کچھ ہے تو پولیس کو چاہیے کہ وہ ثبوت بھی پیش کرے'۔

Last Updated : Jun 29, 2021, 10:40 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.