چوکیداروں کو اس کے لئے خصوصی ٹریننگ بھی دی جارہی ہے۔پولیس سپریٹینڈنٹ کے اس اقدام سے پولیس اہلکاروں کو بہترین شہد ملے گا اور اس کی کمائی سے تھانوں کا رکھ رکھاؤ اچھا ہوگا، ساتھ ہی چوکیدار ہنر مند بنیں گے۔
شہد مکھی پالن کے شوقین ایس پی ڈاکٹر اروند چترویدی کی ملاقات کچھ روز قبل اس کاروبار سے جڑے نمت سنگھ سے ہوئی تھی، نمت سنگھ انجئینرنگ کی ملازمت چھوڑ کر اس پیشے میں آئے ہیں، اسی بات نے ایس پی کو متاثر کیا اور انہوں نے پولیس کی املاک کے رکھ رکھاؤ کے لئے وہاں شہد کی مکھیوں کے پالن کا ارادہ کیا۔
ایس پی نے بتایا کہ شہد کی مکھی پالنے کے کاروبار سے شہد کے علاوہ تین اور اشیا کی پیداوار ہوتی ہے۔ جس کی بازار میں اچھی قیمت ملتی ہے۔
ایس پی ڈاکٹر اروند نے چترویدی نے شہد کی مکھی پالنے کے کاروبار سے جرائم ختم کرنے کا بھی نسخہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے رام نگر تھانہ کے چین پوروا گاؤں کا انتخاب کیا ہے۔ جہاں زیادہ تر گھروں میں مجبوراً غیر قانونی شراب بنانے اور فروخت کرنے کا کام ہوتا تھا۔
مزید پڑھیں:
بی ایچ یو میں کسان بل کے خلاف احتجاج
انہوں نے یہاں کے عوام کو شہد کی مکھی پالنے کے کام سے منسلک کرانے کا عمل شروع کیا ہے اور انہیں پرانے کاروبار سے ہٹایا ہے۔