کورونا وائرس کی دوسری لہر میں اسکول اور کالج بند ہونے کے ساتھ ہی آن لائن درس و تدریس کا سلسلہ بھی بند کردیا گیا تھا، اب جبکہ کورونا کے کیسز میں کمی واقع ہو رہی ہے تو حکومت کی جانب سے اسکولوں کے لیے حکومتی سرکلر جاری ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 20 مئی سے تمام اسکول آن لائن درس و تدریس کا سلسلہ شروع کریں۔
لیکن رامپور کے اسکول اساتذہ اور سرپرست آن لائن درس و تدریس کے حکومتی فیصلہ سے کافی تشویش میں مبتلا ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس اور اس برس نافذ لاک ڈاؤن سے بیشتر سرپرست معاشی تنگی کے شکار ہیں، ایسے میں وہ اپنے بچوں کی آن لائن تعلیم کے لیے اسمارٹ فون کہاں سے خرید کر دیں گے؟
ان کا مزید کہنا ہے کہ آن لائن تعلیم کے لیے سرپرست کو بھی اپنے بچوں کے ساتھ شامل ہونا پڑتا ہے جب کہ سرپرستوں کی زیادہ تر تعداد پڑھی لکھی نہیں ہیں تو وہ کس طرح سے اپنے بچوں کی آن لائن تعلیم شروع کرائیں۔
رامپور کے آزاد ہند پبلک اسکول کے ڈائریکٹر جاوید نظامی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ ہر سرپرست اپنے بچوں کو اسمارٹ فون خرید کر نہیں دے سکتے ہیں۔
دوسرا اہم مسئلہ یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام بازار بند ہیں وہیں اسٹیشنریز اور نصابی کتابوں کی دوکانیں بھی فی الحال بند ہیں تو وہ کس طرح بچوں کے لیے آن لائن درس و تدریس کا سلسلہ شروع کریں؟
انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی ایسا انتظام کرنا چاہیے جس میں کووڈ پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے بچوں کی آف لائن تعلیم جاری کی جاسکے۔