اترپردیش کے بارہ بنکی ضلع کی حیدرگڑھ (ریزرو) اسمبلی نشست، جو کبھی سابق وزیراعلیٰ راج ناتھ سنگھ کا انتخابی حلقہ ہوا کرتا تھا۔ یہاں اس بار اسمبلی انتخاب کا مقابلہ دلچسپ ہو گیا ہے۔ حیدرگڑھ حلقہ سے جیت کے لئے تمام پارٹیوں نے جدوجہد شروع کر دی ہے۔ فل الحال یہاں مقابلہ سہ رخی ہے اور یہاں پارٹی کے امیدوار کو ورما اور سورن سماج کا ووٹ کی جسے ملے گا اس کے کامیاب ہونے کے آثار ہیں Three-way contest for Haidergarh Assembly seat۔
حیدرگڑھ اسمبلی نشست 2012 میں ریزرو ہوئی تھی، یہاں سے سابق وزیر اعلیٰ راج ناتھ سنگھ اور سابق ریاستی وزیر اروند سنگھ گوپ بھی نمائندگی کر چکے ہیں۔ 2017 میں یہاں سے بیج ناتھ راوت نے فتح حاصل کی تھی۔ انہوں نے سماجوادی پارٹی کے رام مگن راوت کو شکست دی تھی لیکن اس بار بی جے پی نے بیج ناتھ راوت کی جگہ نوجوان دنیش راوت کو امیدوار بنایا ہے۔ جو اقتدار مخالف لہر کے باوجود بی جے پی کے قدیمی نظریہ کی بنیاد پر اپنی فتح کا دعویٰ کر رہے ہیں Rajnath Singh Haidergarh۔حیدرگڑھ سے سابق وزیر اعلیٰ راج ناتھ سنگھ اور سابق ریاستی وزیر اروند سنگھ گوپ بھی نمائندگی کر چکے ہیں۔ حیدرگڑھ میں کل 3،39538 ووٹرس ہیں۔ یہاں ایس سی برادری کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ ان میں 81000 کے قریب راوت برادری کے ووٹر ہیں۔ یہاں تقریبا 45 ہزار یادو اور 35 ہزار کے قریب مسلم ووٹرس ہیں Number of Muslims in Haidergarh Assembly constituency۔ انہی چیزوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے سماجوادی پارٹی نے سابق رکن اسمبلی رام مگن راوت کو امیدوار بنایا ہے۔ وہ یوگی حکومت کی ناکامی کے دعوے اور ایس پی کی لہر کی بنیاد پر فتح کا دعویٰ کر رہے ہیں۔حیدرگڑھ میں 33 ہزار کے قریب گوتم برادری کے ووٹر ہیں۔ اس لئے اس نے راوت ووٹوں میں سیندھماری کے لئے شری چندر راوت کو امیدوار بنایا ہے۔ حیدرگڑھ میں بی ایس پی کو کبھی کامیابی نہیں حاصل ہوئی ہے، لیکن وہ اس دفعہ تاریخ بدلنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ مزید پڑھیں:کانگریس نے خواتین کو ترجیح دینے کے اپنے عمل کے تحت یہاں نرملا چودھری کو امیدوار بنایا ہے، یہاں 1 لاکھ 59 ہزار 417 خواتین ہیں۔ جن کی حمایت کے دعوے کی بنیاد پر کانگریس اپنی فتح کا دعویٰ کر رہی ہے۔
حیدرگڑھ (ریزرو) اسمبلی نشست میں 61000 ورما اور 55 ہزار سورن ووٹرس فیصلہ کن ہیں۔ ان دونوں کی حمایت جس امیداور کو زیادہ حاصل ہوگی اس کا ہی پلہ بھاری ہوگا اور وہ اسمبلی میں پہنچیں گے۔