ETV Bharat / city

قرآن ایک ہے اور ہمیشہ ایک ہی رہے گا: ڈاکٹر کلب سبطین نوری

ہر مسلمان کا قرآن ایک ہے، ہم اسی قرآن پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم اسی قرآن کو اللہ کا کلام، اسلام کی سچائی کا نشان اور مسلمانوں کے لیے واجب العمل سمجھتے ہیں۔ یہ کہنا ڈاکٹر کلب صادق صاحب کے صاحبزادے ڈاکٹر کلب سبطین نوری کا ہے۔

Dr. kalbe sibtain noori
ڈاکٹر کلب سبطین نوری
author img

By

Published : Mar 12, 2021, 10:59 AM IST

یوپی شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی اپنے بیانات کو لے کر ہمیشہ سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اس بار وسیم رضوی نے قرآن کو نشانہ بنایا ہے اور سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کیا ہے کہ قرآن کی 26 آیات کو ہٹا دیا جائے۔

وسیم رضوی کے اس قدم سے مسلم سماج غم و غصہ میں ہے۔ ڈاکٹر کلب صادق کے صاحبزادے ڈاکٹر کلب سبطین نوری نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ قرآن مجید کے بارے میں شیعہ مرجع، علماء اور فقہاء کا عقیدہ یہی ہے کہ "قرآن اللہ کی کتاب ہے اور سبھی مسلمانوں کا قرآن ایک ہی ہے۔ ہم بار بار یہ اعلان کر چکے ہیں کہ ہم اسی دو دفتیوں والے قرآن پر جو مسلمانوں کے ہاتھوں میں موجود ہے، ایمان رکھتے ہیں۔ اس قرآن پر کسی بھی طرح کا 'شک' نہیں کرتے۔"

انہوں نے کہا ''ہم اس قرآن کو اللہ کا کلام، اسلام کی سچائی کا نشان اور سبھی مسلمانوں کے لئے واجب العمل سمجھتے ہیں۔ ہر مسلمان کا قرآن ایک ہے، ہم اسی قرآن پر یقین رکھتے ہیں۔ اس میں نہ تو ایک آیت کی کمی ہوئی ہے اور نہ ہی اضافہ۔ جس شکل میں قرآن نازل ہوا، بالکل اسی شکل میں آج تک موجود ہے۔ شیخ صدوق رحمۃ اللہ علیہ، شیخ طوسی رحمۃ اللہ علیہ، سب کا یہی نظریہ اور عقیدہ ہے۔''

حوالہ:

۱۔ رسالہ عتقادیہ، صفحہ نمبر 93

۲۔ البیان فی تفسیر القرآن، صفحہ نمبر 197

۳۔ تفسیر نمونہ، جلد 11 صفحہ نمبر 45

کلب سبطین نوری نے کہا کہ دنیا بھر کے شیعہ کا ایمان اور عقیدہ یہی ہے کہ موجودہ قرآن ہر طرح کی تحریف و تبدیلی سے پاک ہے۔ اللہ نے اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی ہے لہذا اس میں کوئی بھی تبدیلی نہیں ہو سکتی۔ اب کوئی بھی اس سے ہٹ کر جو بات کرے وہ شیعہ عقائد اور نظریات سے بالکل جاہل ہوگا یا اپنے کو بچانے کی ایک اور گھٹیا چال چل رہا ہوگا۔

ALLAH
اللہ

دارالعلوم فرنگی محل کے ترجمان مولانا سفیان نظامی نے وسیم رضوی کے 26 آیات کو ہٹانے والے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی جیسے لوگ اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔ اس سے پہلے بھی بڑے فسادی آئے، جو قرآن میں تبدیلی چاہتے تھے اور ختم کرنے کی کوشش کی لیکن ہمیشہ ناکام رہے۔

انہوں نے کہا کہ قرآن اللہ کی آخری کتاب ہے۔ اس میں نہ ایک حرف کی کمی کی جاسکتی ہے اور نہ ہی کچھ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ یزید جیسے لوگ فنا ہو چکے ہیں۔ قرآن جیسا تھا ،ویسے ہی ہمیشہ رہے گا۔

مولانا سفیان نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ عوام اس طرح کے بے ہودہ بیانات پر نہ پڑیں۔ کلب نوری نے بھی یہی کہا کہ قرآن کی کچھ آیات کو پیش کر کے غلط فہمی کرنے کی کوشش ہر زمانے میں کی گئی ہے۔ اب اپنے نام کے ساتھ 'رضوی' لگانے والا ایک شخص یہ کوشش کر رہا ہے۔ بہرحال انسان اپنی آخرت اور ختم ہونے والی زندگی کو آباد کرے یا برباد۔

یوپی شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی اپنے بیانات کو لے کر ہمیشہ سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اس بار وسیم رضوی نے قرآن کو نشانہ بنایا ہے اور سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کیا ہے کہ قرآن کی 26 آیات کو ہٹا دیا جائے۔

وسیم رضوی کے اس قدم سے مسلم سماج غم و غصہ میں ہے۔ ڈاکٹر کلب صادق کے صاحبزادے ڈاکٹر کلب سبطین نوری نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ قرآن مجید کے بارے میں شیعہ مرجع، علماء اور فقہاء کا عقیدہ یہی ہے کہ "قرآن اللہ کی کتاب ہے اور سبھی مسلمانوں کا قرآن ایک ہی ہے۔ ہم بار بار یہ اعلان کر چکے ہیں کہ ہم اسی دو دفتیوں والے قرآن پر جو مسلمانوں کے ہاتھوں میں موجود ہے، ایمان رکھتے ہیں۔ اس قرآن پر کسی بھی طرح کا 'شک' نہیں کرتے۔"

انہوں نے کہا ''ہم اس قرآن کو اللہ کا کلام، اسلام کی سچائی کا نشان اور سبھی مسلمانوں کے لئے واجب العمل سمجھتے ہیں۔ ہر مسلمان کا قرآن ایک ہے، ہم اسی قرآن پر یقین رکھتے ہیں۔ اس میں نہ تو ایک آیت کی کمی ہوئی ہے اور نہ ہی اضافہ۔ جس شکل میں قرآن نازل ہوا، بالکل اسی شکل میں آج تک موجود ہے۔ شیخ صدوق رحمۃ اللہ علیہ، شیخ طوسی رحمۃ اللہ علیہ، سب کا یہی نظریہ اور عقیدہ ہے۔''

حوالہ:

۱۔ رسالہ عتقادیہ، صفحہ نمبر 93

۲۔ البیان فی تفسیر القرآن، صفحہ نمبر 197

۳۔ تفسیر نمونہ، جلد 11 صفحہ نمبر 45

کلب سبطین نوری نے کہا کہ دنیا بھر کے شیعہ کا ایمان اور عقیدہ یہی ہے کہ موجودہ قرآن ہر طرح کی تحریف و تبدیلی سے پاک ہے۔ اللہ نے اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی ہے لہذا اس میں کوئی بھی تبدیلی نہیں ہو سکتی۔ اب کوئی بھی اس سے ہٹ کر جو بات کرے وہ شیعہ عقائد اور نظریات سے بالکل جاہل ہوگا یا اپنے کو بچانے کی ایک اور گھٹیا چال چل رہا ہوگا۔

ALLAH
اللہ

دارالعلوم فرنگی محل کے ترجمان مولانا سفیان نظامی نے وسیم رضوی کے 26 آیات کو ہٹانے والے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی جیسے لوگ اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔ اس سے پہلے بھی بڑے فسادی آئے، جو قرآن میں تبدیلی چاہتے تھے اور ختم کرنے کی کوشش کی لیکن ہمیشہ ناکام رہے۔

انہوں نے کہا کہ قرآن اللہ کی آخری کتاب ہے۔ اس میں نہ ایک حرف کی کمی کی جاسکتی ہے اور نہ ہی کچھ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ یزید جیسے لوگ فنا ہو چکے ہیں۔ قرآن جیسا تھا ،ویسے ہی ہمیشہ رہے گا۔

مولانا سفیان نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ عوام اس طرح کے بے ہودہ بیانات پر نہ پڑیں۔ کلب نوری نے بھی یہی کہا کہ قرآن کی کچھ آیات کو پیش کر کے غلط فہمی کرنے کی کوشش ہر زمانے میں کی گئی ہے۔ اب اپنے نام کے ساتھ 'رضوی' لگانے والا ایک شخص یہ کوشش کر رہا ہے۔ بہرحال انسان اپنی آخرت اور ختم ہونے والی زندگی کو آباد کرے یا برباد۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.