ETV Bharat / city

مسجد کے لیے زمین اصل ایودھیا میں دی جانی چاہئے: اقبال انصاری - بابری مسجد کے فریق اقبال انصاری

حکومت کی جانب سے مسجد کی تعمیر کے لیے 5 ایکڑ زمین سوہاول تحصیل کے روناہی تھانے کے دھنی پور گاؤں میں دئیے جانے کے اعلان کے بعد بابری مسجد کے فریق اقبال انصاری نے مسجد کے لیے زمین اصل ایودھیا میں دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔

Iqbal Ansari
بابری مسجد کے فریق اقبال انصاری
author img

By

Published : Feb 5, 2020, 7:43 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 7:31 AM IST

بابری مسجد کے فریق اقبال انصاری نے حکومت کی جانب سے مسجد کی تعمیر کے لیے 5 ایکڑ زمین سوہاول تحصیل کے روناہی تھانے کے دھنی پور گاؤں میں دئیے جانے کے اعلان کے بعد کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے ہدایات کو نظر انداز کیا ہے، مسجد کے لیے زمین اصل ایودھیا میں دی جانی چاہئے۔

مسٹر انصاری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جہاں رام مندر تعمیر کے لیے ٹرسٹ بنانے کو کہا تھا تو وہیں مسجد کی تعمیر کے لیے اجودھیا میں ہی زمین فراہم کرنے کا کہا تھا لیکن حکومت نے اجودھیا میں مسجد کے لیے زمین نہ دے کر رام جنم بھومی سے تقریبا 22 کلو میٹر دور تحصیل سوہاول کے گرام دھنی پور تھانہ روناہی میں زمین دینے کا اعلان کیا ہے جوکہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی خلاف ورزی ہے۔

مسٹر انصاری نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد ہی ضلع فیض آباد کا نام بدل کر اجودھیا رکھا گیا ہےاس سے قبل فیض آباد ضلع تھا اوراجودھیا اس میں ایک شہر تھا لہذا مسجد کے لیے زمین ضلع فیض آباد کے ضلع اجودھیا بننے سے قبل جو اصل اجودھیا کا رقبہ تھا اسی کے اندر دی جانی چاہئے تھی۔

انہوں نے کہا کہ مندر۔ مسجد تنازع کئی برس پرانا ہے اس وقت اجودھیا اور فیض آباد الگ الگ شہر تھے اور اجودھیا ضلع فیض آباد میں آتا تھا نیز فیض آباد کورٹ اور ہائی کورٹ کا جب فیصلہ آیا تھا تو اس وقت ضلع فیض آباد تھا اور جب معاملہ سپریم کورٹ میں گیا تھا تو اس وقت بھی ضلع کا نام فیض آباد ہی تھا اور اجودھیا فیض آباد کا ایک شہر تھا اور ایک محدود دائرے تک ہی اجودھیا کا رقبہ محدود تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے تکنیکی طریقہ اختیار کرتے ہوئے پورے ضلع فیض آباد کو ضلع اجودھیا میں تبدیل کرنے کے بعد اصل اجودھیا سے دور دراز علاقے میں مسجد کے لیے زمین فراہم کرکے اجودھیا میں ہی زمین دینے کا دعوی کررہی ہے جوکہ کورٹ کی ہدایت کے خلاف ہے۔

مسٹر انصاری نے کہا کہ فیصلے کے بعد میں نے اپنے گھر کے سامنے کھالی پڑی زمین پر اسکول، اسپتال اور مسجد بنانے کے لیے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا تھا یہا ں کافی زمین دستیاب ہے اس میں مسجد کے ساتھ استپال اور غریبوں کے لیے اسکول بنائے جاسکتے ہیں لیکن مرکزی وریاستی حکومت نے میرے مطالبے کو نظر انداز کرکے ہیڈکوارٹر سے تقریبا 22 کلومیٹر دور مسجد کے لیے پانچ ایکڑ زمین دئیے جانے کا اعلان کیا ہے۔

اقبال انصاری نے رام مندر کی تعمیر کے لیے وزیراعظم کی جانب سے مجوزہ رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر کےنام سے ٹرسٹ قائم کئے جانے کے اعلان کا استقبال کیا۔

بابری مسجد کے فریق اقبال انصاری نے حکومت کی جانب سے مسجد کی تعمیر کے لیے 5 ایکڑ زمین سوہاول تحصیل کے روناہی تھانے کے دھنی پور گاؤں میں دئیے جانے کے اعلان کے بعد کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے ہدایات کو نظر انداز کیا ہے، مسجد کے لیے زمین اصل ایودھیا میں دی جانی چاہئے۔

مسٹر انصاری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جہاں رام مندر تعمیر کے لیے ٹرسٹ بنانے کو کہا تھا تو وہیں مسجد کی تعمیر کے لیے اجودھیا میں ہی زمین فراہم کرنے کا کہا تھا لیکن حکومت نے اجودھیا میں مسجد کے لیے زمین نہ دے کر رام جنم بھومی سے تقریبا 22 کلو میٹر دور تحصیل سوہاول کے گرام دھنی پور تھانہ روناہی میں زمین دینے کا اعلان کیا ہے جوکہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی خلاف ورزی ہے۔

مسٹر انصاری نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد ہی ضلع فیض آباد کا نام بدل کر اجودھیا رکھا گیا ہےاس سے قبل فیض آباد ضلع تھا اوراجودھیا اس میں ایک شہر تھا لہذا مسجد کے لیے زمین ضلع فیض آباد کے ضلع اجودھیا بننے سے قبل جو اصل اجودھیا کا رقبہ تھا اسی کے اندر دی جانی چاہئے تھی۔

انہوں نے کہا کہ مندر۔ مسجد تنازع کئی برس پرانا ہے اس وقت اجودھیا اور فیض آباد الگ الگ شہر تھے اور اجودھیا ضلع فیض آباد میں آتا تھا نیز فیض آباد کورٹ اور ہائی کورٹ کا جب فیصلہ آیا تھا تو اس وقت ضلع فیض آباد تھا اور جب معاملہ سپریم کورٹ میں گیا تھا تو اس وقت بھی ضلع کا نام فیض آباد ہی تھا اور اجودھیا فیض آباد کا ایک شہر تھا اور ایک محدود دائرے تک ہی اجودھیا کا رقبہ محدود تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے تکنیکی طریقہ اختیار کرتے ہوئے پورے ضلع فیض آباد کو ضلع اجودھیا میں تبدیل کرنے کے بعد اصل اجودھیا سے دور دراز علاقے میں مسجد کے لیے زمین فراہم کرکے اجودھیا میں ہی زمین دینے کا دعوی کررہی ہے جوکہ کورٹ کی ہدایت کے خلاف ہے۔

مسٹر انصاری نے کہا کہ فیصلے کے بعد میں نے اپنے گھر کے سامنے کھالی پڑی زمین پر اسکول، اسپتال اور مسجد بنانے کے لیے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا تھا یہا ں کافی زمین دستیاب ہے اس میں مسجد کے ساتھ استپال اور غریبوں کے لیے اسکول بنائے جاسکتے ہیں لیکن مرکزی وریاستی حکومت نے میرے مطالبے کو نظر انداز کرکے ہیڈکوارٹر سے تقریبا 22 کلومیٹر دور مسجد کے لیے پانچ ایکڑ زمین دئیے جانے کا اعلان کیا ہے۔

اقبال انصاری نے رام مندر کی تعمیر کے لیے وزیراعظم کی جانب سے مجوزہ رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر کےنام سے ٹرسٹ قائم کئے جانے کے اعلان کا استقبال کیا۔

Intro:Body:

urdu news


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 7:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.