ETV Bharat / city

حضرت سید سالار مسعود غازیؒ کی درگاہ پر لگنے والا سالانہ میلہ منسوخ

author img

By

Published : May 9, 2020, 3:50 PM IST

Updated : Jun 2, 2020, 8:02 PM IST

قومی یکجہتی کا عظیم مرکز سید سالار مسعود غازیؒ کی درگاہ ضلع بہرائچ کے ایک سرے پر واقع ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ خلوص دل سے عازی میاں کی درگاہ پر مانگنے والے کی جھولی خالی نہیں رہتی۔ یہ عقیدہ گذشتہ 800 سالوں سے ہندو اور مسلم بھائیوں کے مابین اتحاد کی ایک مثال ہے۔

The annual Fair at the shrine of Hazrat Syed Salar Masood Ghazi has been canceled
حضرت سید سالار مسعود غازیؒ کی درگاہ پر لگنے والا سالانہ میلہ منسوخ

اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں واقع عالمی شہرت کی حامل درگاہ حضرت سید سالار مسعود غازیؒ بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے عقیدت مندوں کے لئے بند ہے۔

ایسی صورتحال میں جیٹھ میلہ جو 800 سال سے مسلسل ہر سال ہورہا ہے، اس سال اس میلے کا اہتمام نہیں کیا جائے گا۔ میلے میں بیرون ممالک سے عقیدت مند غازی میاں کی بارات گاجے باجے کے ساتھ لاتے ہیں، درگاہ میں ایک مہینہ رک کر پوری عقیدت کے ساتھ نذر ونیاز کرتے ہیں، اور پورے جوش و خروش سے دعاؤں کا اہتمام کرتے ہیں، لیکن یہ پرانی روایت اس سال لاک ڈاؤن کی وجہ سے منسوخ کی جا رہی ہے۔

اس بار نہ تو یہاں بیرون ملک سے باراتیں آئیں گی، اور نہ ہی دوسری رسمیں کورونا انفیکشن کی وجہ سے ادا کی جائیں گی۔

درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے صدر سید شمشاد احمد ایڈووکیٹ کے مطابق جیٹھ میلے میں کلکتہ، بنگال، مہاراشٹر، دہلی، مشرقی اور مغربی اتر پردیش کے متعدد اضلاع کے علاوہ نیپال اور دیگر مسلم اکثریتی ممالک کے عقیدت مند ایک بڑی تعداد بالے میاں کی بارات لے کر درگاہ شریف آتے ہیں، اس جلوس میں نہ صرف مسلمان بلکہ ہندو بھی ڈالیاں، پلنگ، پیڑھی پیش کرتے تھے۔

لیکن 14 مئی سے شروع ہونے والے اس جیٹھ میلہ کے موقع پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پابندی عائد کردی گئی ہے، تاکہ ہم سب اس بیماری سے بچ سکیں۔

لاک ڈاؤن میں لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ گھروں میں ہی رہیں، سوائے ضروری خدمات میں شامل لوگوں کے۔ اس دوران پورے ملک میں لوگ گھروں میں نماز، پوجا پاٹ، اور دوسری عبادتیں کررہے ہیں۔ مندروں، مساجد، درگاہوں، گرجا گھروں اور گردواروں سمیت تمام مذہبی مقامات عام لوگوں کے لئے بند ہیں۔

درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے صدر سید شمشاد احمد ایڈووکیٹ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے پیش نظر میلہ کا انعقاد ملتوی کردیا گیا ہے۔ ہم نے یہ اقدام حکومت کے فیصلے کے مطابق اٹھایا ہے۔ اس بار درگاہ پر صرف خدام کے ذریعہ تمام رسومات ادا کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ درگاہ میلہ عقیدت کا مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کے لئے معاش کا ایک ذریعہ ہے۔ ایسی صورتحال میں کروڑوں روپے کے نقصان کے ساتھ ہی ریوینو کا بھی کافی نقصان ہوگا، نیز لوگوں کی روزمرہ کی روٹی بھی متاثر ہوگی۔ گھریلو مصنوعات کی فروخت کو ایک دھچکا لگے گا۔

سید شمشاد احمد ایڈوکیٹ کے مطابق درگاہ میں میلے کی تقریبات نہ ہونے کے سبب تقریبا چار سے پانچ کروڑروپے کا دھچکا لگے گا۔ درگاہ شریف کے شاہی امام مولانا ارشد القادری نے بتایا کہ غازی میاں کے توسط سے مانگی گئی دعائیں کبھی خالی نہیں جاتی ہیں، ملک کے تمام مذاہب کے بھائی اور بہنیں اپنی عقیدتوں کے پھول نچھاور کرنے درگاہ شریف آتے ہیں۔ اس کے علاوہ مزار شریف کے غسل کے پانی سے بھی کوڑ کے مرض کو شفا، اور نابینا افراد کی آنکھوں میں روشنی آجاتی ہے۔

واضح رہے کہ بنارس میں بھی قدیم وقت سے غازی میاں کا میلہ ہر برس بڑے پیمانے پر لگتا ہے۔ اس برس بنارس غازی میاں درگاہ کے متولی سراج الدین نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعہ پہلے ہی اپیل کر میلے کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں واقع عالمی شہرت کی حامل درگاہ حضرت سید سالار مسعود غازیؒ بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے عقیدت مندوں کے لئے بند ہے۔

ایسی صورتحال میں جیٹھ میلہ جو 800 سال سے مسلسل ہر سال ہورہا ہے، اس سال اس میلے کا اہتمام نہیں کیا جائے گا۔ میلے میں بیرون ممالک سے عقیدت مند غازی میاں کی بارات گاجے باجے کے ساتھ لاتے ہیں، درگاہ میں ایک مہینہ رک کر پوری عقیدت کے ساتھ نذر ونیاز کرتے ہیں، اور پورے جوش و خروش سے دعاؤں کا اہتمام کرتے ہیں، لیکن یہ پرانی روایت اس سال لاک ڈاؤن کی وجہ سے منسوخ کی جا رہی ہے۔

اس بار نہ تو یہاں بیرون ملک سے باراتیں آئیں گی، اور نہ ہی دوسری رسمیں کورونا انفیکشن کی وجہ سے ادا کی جائیں گی۔

درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے صدر سید شمشاد احمد ایڈووکیٹ کے مطابق جیٹھ میلے میں کلکتہ، بنگال، مہاراشٹر، دہلی، مشرقی اور مغربی اتر پردیش کے متعدد اضلاع کے علاوہ نیپال اور دیگر مسلم اکثریتی ممالک کے عقیدت مند ایک بڑی تعداد بالے میاں کی بارات لے کر درگاہ شریف آتے ہیں، اس جلوس میں نہ صرف مسلمان بلکہ ہندو بھی ڈالیاں، پلنگ، پیڑھی پیش کرتے تھے۔

لیکن 14 مئی سے شروع ہونے والے اس جیٹھ میلہ کے موقع پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پابندی عائد کردی گئی ہے، تاکہ ہم سب اس بیماری سے بچ سکیں۔

لاک ڈاؤن میں لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ گھروں میں ہی رہیں، سوائے ضروری خدمات میں شامل لوگوں کے۔ اس دوران پورے ملک میں لوگ گھروں میں نماز، پوجا پاٹ، اور دوسری عبادتیں کررہے ہیں۔ مندروں، مساجد، درگاہوں، گرجا گھروں اور گردواروں سمیت تمام مذہبی مقامات عام لوگوں کے لئے بند ہیں۔

درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے صدر سید شمشاد احمد ایڈووکیٹ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے پیش نظر میلہ کا انعقاد ملتوی کردیا گیا ہے۔ ہم نے یہ اقدام حکومت کے فیصلے کے مطابق اٹھایا ہے۔ اس بار درگاہ پر صرف خدام کے ذریعہ تمام رسومات ادا کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ درگاہ میلہ عقیدت کا مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کے لئے معاش کا ایک ذریعہ ہے۔ ایسی صورتحال میں کروڑوں روپے کے نقصان کے ساتھ ہی ریوینو کا بھی کافی نقصان ہوگا، نیز لوگوں کی روزمرہ کی روٹی بھی متاثر ہوگی۔ گھریلو مصنوعات کی فروخت کو ایک دھچکا لگے گا۔

سید شمشاد احمد ایڈوکیٹ کے مطابق درگاہ میں میلے کی تقریبات نہ ہونے کے سبب تقریبا چار سے پانچ کروڑروپے کا دھچکا لگے گا۔ درگاہ شریف کے شاہی امام مولانا ارشد القادری نے بتایا کہ غازی میاں کے توسط سے مانگی گئی دعائیں کبھی خالی نہیں جاتی ہیں، ملک کے تمام مذاہب کے بھائی اور بہنیں اپنی عقیدتوں کے پھول نچھاور کرنے درگاہ شریف آتے ہیں۔ اس کے علاوہ مزار شریف کے غسل کے پانی سے بھی کوڑ کے مرض کو شفا، اور نابینا افراد کی آنکھوں میں روشنی آجاتی ہے۔

واضح رہے کہ بنارس میں بھی قدیم وقت سے غازی میاں کا میلہ ہر برس بڑے پیمانے پر لگتا ہے۔ اس برس بنارس غازی میاں درگاہ کے متولی سراج الدین نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعہ پہلے ہی اپیل کر میلے کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

Last Updated : Jun 2, 2020, 8:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.