ریاست اترپردیس میں ضلع پنچایت صدر انتخابات کے لیے گزشتہ روز کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے۔ ریاستی الیکشن کمیشن (ایس ای سی) نے ریاست کے تمام 75 اضلاع میں انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی تاریخ 26 جون مقرر کی تھی۔
وہیں مرادآباد میں ضلع پنچایت صدر کے لیے بی جے پی امیداور شیفالی گپتا نے اپنا پرچہ داخل کیا اور دوسرا پرچہ داخل نہ ہونے کی وجہ سے انھیں بلا مقابلہ ہی منتخب ہوگئیں۔
سماج وادی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ یوگی حکومت نے پولیس کے ذریعہ اپنے ضلعی پنچایت امیدواروں کو اغوا کیا اور یرغمال بنا رکھا تھا اور انہیں پرچہ داخل کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔
مزید پڑھیں: یوپی اسمبلی انتخابات: بی ایس پی-ایم آئی ایم کے درمیان اتحاد کا امکان
مرادآباد کو سماجوادی پارٹی کا علاقہ سمجھا جاتا ہے، ضلع میں 4 سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے اور ایک ایم پی ڈاکٹر ایس ٹی حسن ہیں، اس کے باوجود بھی سماجوادی کا کوئی بھی ضلع پنچایت ممبر اپنا پرچہ ضلع پنچایت صدر کے لیے داخل نہیں کرسکا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ہوئے ضلع پنچایت ممبر انتخابات میں مرادآباد ضلع کی39 سیٹوں میں سے بہوجن سماج پارٹی نے 10، سماجوادی پارٹی نے 11، بی جے پی نے 9، عام آدمی پارٹی نے 1، ایم آئی ایم نے 1 اور سات آزاد امیدواروں نے جیت حاصل کی تھی۔
مزید پڑھیں:یوگی نے ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کے پیش نظر اضافی احتیاط برتنے کی ہدایت دی
یوپی کے پنچایت انتخابات میں بی جے پی کے 16 ضلعی پنچایت صدور بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے ان 11 اضلاع کے پارٹی صدور کو کام میں غفلت کے الزام میں برخاست کردیا ہے۔ جس میں مرادآباد سماجوادی پارٹی کے ضلع صدر جے ویر سنگھ بھی شامل ہیں۔
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ہفتے کے روز گورکھپور میں نامزدگی کے سینٹر میں جھڑپ کا ویڈیو بھی ٹویٹ کیا ہے۔
ریاستی الیکشن کمشنر منوج کمار نے کہا کہ امیدوار 29 جون تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں اور پولنگ 3 جولائی کو صبح 11 بجے سے شام 3 بجے تک ہوگی ، جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔