جسٹس این وی رمنا، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس انیرودھ بوس پر مشتمل ڈویژن بنچ نے عتیق احمد کے بیٹے کی پیشگی ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران کہا "ہم اس درخواست کو مسترد کر رہے ہیں۔"
واضح رہے کہ محمد عمر پر الزام ہے کہ اس نے اپنے حواریوں کے ساتھ مل کر لکھنؤ کے پراپرٹی بزنس مین موہت جیسوال کو اغوا کیا اور اسے اپنے والد عتیق احمد کے پاس دیوریا جیل میں لے گیا تھا، جہاں موہت جیسوال کو جیل کی بیرک میں مارا پیٹا گیا اور 45 کروڑ روپے کے کاغذ پر زبردستی دستخط کرائے گئے تھے، موہت کی ایس یو وی گاڑی بھی وہاں رکھوا لی گئی تھی، اسی معاملے میں عتیق احمد نے پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔
جسٹس رمنا نے کہا کہ جولائی 2019 میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا تھا، درخواست گزار اب تک تفتیشی ایجنسی کے ہاتھ سے بچتا رہا، جب اتنا وقت گزر گیا ہے تو وہ پیشگی ضمانت مانگ رہا ہے لہذا اسے راحت نہیں دی جاسکتی ۔‘‘
(یو این آئی)