ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے چارباغ ریلوے اسٹیشن میں ایک ایسی خاتون سے ملاقات ہوئی، جو سفر کے دوران خواتین کی پریشانی سمجھ کر انہیں سینیٹری پیڈ تقسیم کر رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران شلپا چودھری نے بتایا کہ وہ گزشتہ 13 دنوں سے لکھنؤ ریلوے اسٹیشن پر خواتین کو سینیٹری پیڈ تقسیم کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عام طور پر کھانا، پانی، ناشتہ ہی لوگوں کو دیا جاتا ہے لیکن خواتین کے درد اور پریشانی کو کم ہی لوگ سمجھتے ہیں۔
شلپا نے کہا کہ میں خود ایک خاتون ہوں لہذا اس بات کو اچھی طرح سے جانتی ہوں کہ سفر کے دوران ایک خاتون کو کس طرح کی پریشانی ہو سکتی ہے، اسی وجہ سے میں نے یہ فیصلہ لیا کہ خواتین کو سینیٹری پیڈ دیا جائے۔
ہمارے سماج میں ابھی بھی سینیٹری پیڈ کو سرے عام خرید نے میں خواتین شرم محسوس کرتی ہیں، اس سوال کے جواب میں شلپا چودھری نے کہا کہ جس طرح ہم سب کے جسم سے غلاظت باہر آتی ہے اسی طرح سے خواتین کو حیض آتا ہے لہذا اس میں کوئی شرم کی بات نہیں ہے۔ اب وقت بدل گیا ہے اور ہماری سوچ بھی بدلنی چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ شلپا چودھری سال2015 میں جب نیپال میں زلزلہ آیا تھا تب وہاں کی خواتین کے لیے تین ہزار سینیٹری پیڈ بھجوایا تھا اور وہ یہ کام کئی برسوں سے کر رہی ہیں۔