ETV Bharat / city

سیکولر ہندوؤں کو آگے آنا ہوگا: ظفریاب جیلانی

بابری مسجد فیصلے کے بعد اب متھرا میں 'شری کرشن جنم بھومی' معاملے کوزیر بحث لایا رہا ہے۔ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ بابری مسجد تو شروعات تھی، ابھی تین ہزار سے زائد مساجد پر دعوی کیا جا سکتا، جس کی شروعات متھرا کے عید گاہ سے ہو چکی ہے۔

Secular Hindus have to come forward: Zafaryab Jilani
سیکولر ہندوؤں کو آگے آنا ہوگا: ظفریاب جیلانی
author img

By

Published : Sep 29, 2020, 6:53 PM IST

متھرا کی شاہی عید گاہ کو 'شری کرشن جنم بھومی' بتائے جانے کے مسئلے پر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ 'ہم لوگ کبھی بھی غلط فہمی میں نہیں تھے۔ ہمارے وکیل راجیو دھون نے پورے ایک دن بحث کی اور عدالت عظمیٰ سے مطالبہ کیا تھا کہ فیصلے کے بعد 'پلیس آف ورشپ ایکٹ 1991' پر کوئی فرق نہ پڑے۔'

ظفریاب جیلانی نے کہا کہ ہندو لیڈران نے پہلے سے ہی کتابیں لکھ کر مساجد پر اپنا دعوی کیا ہے، جن میں سبرامنیم سوامی نے اپنی کتاب میں تین ہزار مساجد پر دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ کبھی یہ مندر تھیں۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ مسجد پر دعوی کرکے ہندوؤں کو اپنی طرف جوڑنے کے لیے ایسی حرکتیں کی جا رہی ہیں۔ جہاں تک مسلمانوں کا مسئلہ ہے تو ہم لوگ کبھی بھی مساجد پر اپنا حق نہیں چھوڑیں گے۔

ظفریاب جیلانی نے 'سیکولر ہندوں' پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب ان لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ ایسے شرپسندوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ ہندو اکثریت ابھی بھی سیکولر ہیں۔ لہذا ایسے لوگوں کو منہ توڑ جواب دیں، خاموشی اختیار کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

'پلیس آف ورشپ ایکٹ 1991' کے مطابق 1947 میں ملک آزاد ہونے کے وقت مذہبی مقامات کی جو صورتحال تھی، اسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس قانون میں بابری مسجد کے تنازع کو مستثنی رکھا گیا تھا کیونکہ یہ معاملہ پہلے سے ہی مختلف عدالتوں میں زیر سماعت تھا۔

متھرا کی شاہی عید گاہ کو 'شری کرشن جنم بھومی' بتائے جانے کے مسئلے پر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ 'ہم لوگ کبھی بھی غلط فہمی میں نہیں تھے۔ ہمارے وکیل راجیو دھون نے پورے ایک دن بحث کی اور عدالت عظمیٰ سے مطالبہ کیا تھا کہ فیصلے کے بعد 'پلیس آف ورشپ ایکٹ 1991' پر کوئی فرق نہ پڑے۔'

ظفریاب جیلانی نے کہا کہ ہندو لیڈران نے پہلے سے ہی کتابیں لکھ کر مساجد پر اپنا دعوی کیا ہے، جن میں سبرامنیم سوامی نے اپنی کتاب میں تین ہزار مساجد پر دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ کبھی یہ مندر تھیں۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ مسجد پر دعوی کرکے ہندوؤں کو اپنی طرف جوڑنے کے لیے ایسی حرکتیں کی جا رہی ہیں۔ جہاں تک مسلمانوں کا مسئلہ ہے تو ہم لوگ کبھی بھی مساجد پر اپنا حق نہیں چھوڑیں گے۔

ظفریاب جیلانی نے 'سیکولر ہندوں' پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب ان لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ ایسے شرپسندوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ ہندو اکثریت ابھی بھی سیکولر ہیں۔ لہذا ایسے لوگوں کو منہ توڑ جواب دیں، خاموشی اختیار کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

'پلیس آف ورشپ ایکٹ 1991' کے مطابق 1947 میں ملک آزاد ہونے کے وقت مذہبی مقامات کی جو صورتحال تھی، اسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس قانون میں بابری مسجد کے تنازع کو مستثنی رکھا گیا تھا کیونکہ یہ معاملہ پہلے سے ہی مختلف عدالتوں میں زیر سماعت تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.